افغانستان: امریکی فوجی اڈے کے قریب خودکش حملہ
28 اگست 2011افغان حکومت کے مطابق ہفتے کے روز کابل کے شمال میں بگرام فضائی اڈے سے پانچ منٹ کے فاصلے پر ایک مبینہ خودکش حملہ آور نے بارود سے بڑی گاڑی کو دھماکے سے اڑا دیا۔ اس واقعے میں امریکی افواج کو پہنچنے والےکسی نقصان کی اطلاعات نہیں ہیں۔ طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے تاہم مبصرین کے مطابق طالبان اکثر اس نوعیت کی کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں اور وہ ان حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کو بھی بڑھا چڑھا کر بیان کرتے ہیں۔
افغان وزارت داخلہ سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق: ’’افغانستان کے دشمن ایک مرتبہ پھر اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ ایک خود کش بمبار دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی ہدف تک پہنچانے میں ناکام ہو گیا۔‘‘
تاہم خبر رساں ادارے اے ایف پی نے طالبان کے حوالے سے بتایا ہے کہ عسکریت پسندوں کا دعویٰ ہے کہ ان کا نشانہ ’امریکی جاسوسوں‘ کا ایک قافلہ تھا۔ طالبان کے اس دعوے کی افغان حکومت، نیٹو کے زیر انتظام آئی سیف یا آزاد ذرائع نے تصدیق نہیں کی ہے۔
ایک دوسرے واقعے میں ہفتے ہی کے روز افغانستان کے جنوبی صوبوں، قندھار اور ہلمند میں ہونے والے مختلف خود کش حملوں میں چھ افراد کے ہلاک اور درجنوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ افغان حکومت کے دعوے کے مطابق ہفتے کوشمالی صوبے بدخشاں سے ایک خود کش حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا۔
واضح رہے کہ افغانستان کے کئی علاقوں میں نیٹو فوجی دستے سکیورٹی کی ذمہ داریاں افغان افواج کے حوالے کر چکے ہیں، تاہم مبصرین کے مطابق افغانستان کی داخلی صورت حال ہنوز کشیدگی کا شکار ہے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عاطف توقیر