افغانستان متعین غیر ملکی افواج کے لئے بدترین دن
8 جون 2010سن 2010ء کے دوران یہ ایسا پہلا دن تھا جس روز نیٹو کے اتنے زیادہ فوجی ہلاک ہوئے ہوں۔ واشنگٹن میں ایک اعلیٰ افسر نے تصدیق کی ہے کہ پانچ امریکی فوجی اس وقت ہلاک ہوئے جب مشرقی افغانستان میں ایک بارودی سرنگ پھٹی۔ ایک امریکی ایک دوسری باردوی سرنگ کی بھینٹ چڑھا جبکہ ساتواں امریکی فوجی ملک کے جنوب میں فائرنگ کے نتیجے میں اپنی جان گنوا بیٹھا۔
طالبان باغیوں سے نبرد آزما، کابل میں مغربی اتحاد نے تصدیق کی ہے کہ پیر کو ہوئی مختلف پر تشدد کارروائیوں میں مجموعی طورپر اس کے دس فوجی مارے گئے۔
فرانسیسی حکومت نے کہا ہے کہ مشرقی افغانستان میں طالبان باغیوں کے ایک راکٹ حملے کے نتیجے میں ان کا ایک فوج ہلاک جبکہ تین دیگر زخمی ہوگئے، تاہم پیرس نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا یہ ہلاک ہونے والا فرانسیسی فوجی، ان دس فوجیوں میں ہے، جن کی ہلاکت کی تصدیق نیٹو نے کی ہے۔
فرانسیسی صدرکے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں صدر نکولا سارکوزی نے ان پر تشدد واقعات کی سخت مذمت کی اور کہا کہ پیرس کی افواج افغانستان میں طالبان باغیوں کے خلاف برسر پیکار رہیں گی۔
پیر کوہوئی ایک اور خونریز کارروائی میں ایک امریکی سمیت دو کنٹریکڑز بھی ہلاک ہوئے۔ اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ قندھارمیں اس وقت پیش آیا، جب تین خود کش حملہ آوروں نے افغان پولیس کے ایک تربیتی سینٹر کو نشانہ بنایا۔
دریں اثناء مغربی دفاعی اتحاد نیٹو اورامریکی افواج قندھار صوبے میں طالبان باغیوں کے خلاف ایک بڑے عسکری آپریشن کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ قندھارصوبہ طالبان کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
طالبان باغیوں کی طرف سے تازہ حملے اس وقت کئے گئے ہیں، جب افغان صدر حامد کرزئی اعتدال پسند طالبان کے ساتھ مذاکرات کی کوشش میں ہیں۔ اس مقصد کے لئے ابھی حال ہی میں ایک گرینڈ جرگے کا بھی اہتمام کیا گیا۔ لیکن طالبان باغی اپنی ضد پربرقرار ہیں کہ وہ مذاکرات کا سلسلہ اس وقت تک شروع نہیں کریں گے جب تک افغانستان سے غیر ملکی افواج واپس نہیں چلی جاتیں۔
رپورٹ:عاطف بلوچ
ادارت: عدنان اسحاق