افغانستان میں خود کش بم حملہ، 37 افراد ہلاک
14 مارچ 2011صوبہ قندوز کے گورنر کے ترجمان محبوب اللہ سیدی کا کہنا ہے کہ قندوز شہر میں فوجی بھرتی کے ایک مرکز کے قریب ایک خود کش حملہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ابتدائی معلومات کے مطابق اس حملے میں 37 افراد ہلاک جبکہ 42 زخمی ہوئے ہیں۔‘‘ ترجمان کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر تعداد ایسے نوجوان رضاکاروں کی ہے، جو فوج میں بھرتی ہونا چاہتے تھے۔
اس حملے سے چار روز قبل قندوز میں صوبائی پولیس کے سربراہ عبدالرحمان سید کو ان کے چار ساتھیوں سمیت ایک خود کش حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ طالبان نے پولیس کے صوبائی سربراہ پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
قندوز کے نائب گورنر حماداللہ دانشی کا کہنا ہے کہ دھماکہ پیر کو بعد دوپہر فوجی مرکز کے باہر اس جگہ ہوا، جہاں رضاکار نوجوان فوج میں بھرتی کے لیے لائن لگائے کھڑے تھے۔ قندوز میں ایک صوبائی ہسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ایمبولینس اور پرائیویٹ گاڑیوں کے ذریعے زخمیوں اور لاشوں کو ہسپتال پہنچایا جا رہا ہے۔
ڈاکٹروں نے 37 لاشوں کو ہسپتال لائے جانے کی تصدیق کر دی ہے۔ ہمایوں خاموش نامی ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
گزشتہ چند مہینوں کے دوران صوبہ قندوز اور افغانستان میں ملکی اور غیر ملکی افواج پر طالبان کے حملوں میں واضح اضافہ ہوا ہے۔ افغانستان میں ایک لاکھ پچاس ہزار بین الاقوامی فوجی تعینات ہیں۔ گزشتہ برس افغانستان میں 2001ء کے بعد سے اب تک ہونے والی پر تشدد کارروائیوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا تھا۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: مقبول ملک