افغانستان میں درجنوں ہلاکتیں، تازہ نشانہ کابل کی ایک وزارت
11 جون 2018جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق یہ ایک خودکش حملہ تھا جس کے نتیجے میں کم از کم 15 افراد زخمی ہوئے۔ افغان پبلک ہیلتھ منسٹری کے ایک ترجمان واحد اللہ مجروح کے مطابق اس حملے میں کم از کم 12 افراد ہلاک جبکہ 31 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ کابل پولیس کے ترجمان حشمت اللہ ستانکزئی کے مطابق یہ حملہ افغان وزارت دیہی بحالی اور ترقی کے مغربی گیٹ کے باہر ہوا۔
افغانستان کی تولو نیوز ایجنسی نے پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس حملے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 20 دیگر زخمی ہیں۔
قبل ازیں آج پیر 11 جون کو ہی افغان صوبے قندوز میں طالبان کے ایک حملے کے نتیجے میں پندرہ سکیورٹی اہلکار مارے گئے۔ حکام نے بتایا ہے کہ پیر کی صبح حملہ آوروں نے ایک سکیورٹی چیک پوائنٹ پر اچانک حملہ کر دیا، جس کے بعد طالبان جنگجوؤں اور سکیورٹی فورسز کے مابین فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو گیا۔ اس کارروائی کی وجہ سے دس افغان فوجی اور پانچ پولیس اہلکار لقمہ اجل بن گئے۔
ویک اینڈ کے دوران طالبان کی ایسی ہی کارروائیوں کی وجہ سے افغانستان بھر میں اٹھائیس سکیورٹی اہلکار مارے گئے۔ یہ کارروائیاں ایک ایسے وقت میں ہوئی ہیں، جب عید کے موقع پر طالبان اور افغان حکومت کی طرف سے جنگ بندی کی اعلانات کیے گئے ہیں۔
ادھر افغانستان کے مشرقی حصے میں آج پیر ہی کے روز ایک منی بس سڑک کنارے نصب ایک بم کا نشانہ بنی جس کی وجہ سے اس میں سوار چھ افراد مارے گئے۔ افغان صوبہ غزنی کے گورنر کے ترجمان عارف نوری کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ نوری کے مطابق یہ بم طالبان کی طرف سے نصب کیا گیا تھا۔ نوری کے مطابق صوبہ غزنی کے ایک اور علاقے میں طالبان کے ایک حملے میں تین پولیس اہلکار جبکہ 10 حملہ آور طالبان ہلاک ہوئے۔
ا ب ا / ع ب (ڈی پی اے، اے ایف پی)