افغانستان میں مزید چار امریکی فوجی ہلاک
31 اگست 2010یہ چار فوجی آج منگل کو افغانستان کے مشرقی علاقے میں سڑک کنارے نصب ایک بم کے دھماکے کے نتیجے میں ہلاک ہوئے۔ نیٹو کے ترجمان جیمز جج نے ان ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ پیر کے روز بھی افغانستان کے جنوبی علاقے میں ایک ایسے ہی دھماکے کے نتیجے میں آٹھ نیٹو فوجی ہلاک ہوئے تھے، جن میں سے سات کا تعلق امریکہ سے تھا۔
گزشہ ماہ یعنی جولائی امریکی فوجیوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے بدترین مہینہ رہا۔ سال 2001ء میں طالبان حکومت کے خاتمے کے لئے شروع کئے جانے والے آپریشن میں اب تک ایک ماہ کے دوران سب سے زیادہ ہلاکتیں جولائی 2010ء میں ہی ہوئیں اور یہ تعداد 66 رہی۔
افغانستان میں غیرملکی فوجیوں کی ہلاکتوں کا ریکارڈ رکھنے والی غیر سرکاری ویب سائٹ icasualties.org کے اعداد وشمار کے مطابق حالیہ واقعےکے بعد افغانستان میں اس برس ہلاک ہونے والے غیر ملکی فوجیوں کی کل تعداد 484 تک پہنچ گئی ہے۔ گزشتہ برس یعنی 2009ء میں غیرملکی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 521 رہی تھی۔
طالبان عسکریت پسندوں کی طاقت کو کچلنے کے لئے اس وقت ڈیڑھ لاکھ امریکی اور نیٹو فوجی افغانستان میں سرگرم عمل ہیں۔ ان کی زیادہ تر تعداد ہلمند اور قندھار صوبوں میں موجود ہے، جنہیں طالبان عسکریت پسندوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
امریکی انتظامیہ اگلے برس یعنی سال 2011ء سے افغانستان سے اپنی فوج کی واپسی شروع کرنے کا اعلان کر چکی ہے جبکہ سال 2014ء تک نیٹو افواج افغانستان کی سلامتی کی تمام تر ذمہ داری افغان سکیورٹی فورسز کے حوالے کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
افغانستان میں موجود نیٹو افواج کے سربراہ امریکی جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے اسی حوالے سے اپنے ایک تازہ انٹرویو میں کہا ہے کہ افغانستان سے نیٹو افواج کی واپسی کسی ایک صوبے سے یکلخت نہیں ہوگی بلکہ بتدریج چھوٹے چھوٹے علاقوں میں سکیورٹی ذمہ داریاں مقامی انتظامیہ کے حوالے کرتے ہوئے نیٹو افوج کا انخلاء مکمل کیا جائے گا۔
مختلف خبررساں اداروں سے بات کرتے ہوئے ڈیوڈ پیٹریاس نے یہ بھی کہا کہ وہ افغان حکومت کے ان خدشات سے آگاہ ہیں، جو اسے افغانستان سے باہر موجود دہشت گردوں سے لاحق ہیں۔ افغان صدر حامد کرزئی کی حکومت حالیہ دنوں میں یہ بات متعدد بار دہرا چکی ہے کہ طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف اصل جنگ افغان علاقوں کی بجائے سرحد پار پاکستان میں ہونی چاہیے۔
اِسی دوران افغان سکیورٹی حکام کے مطابق آج منگل کو دارالحکومت کابل میں سپریم کورٹ کے ملازمین کو لے جانے والی ایک بس پر طالبان کی فائرنگ سے کورٹ کے تین اہلکار ہلاک جبکہ 12 دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔
سپریم کورٹ کے ترجمان عبدالمالک کماوی کے مطابق موٹرسائیکلوں پر سوار بندوق برداروں نے کابل کے جنوبی ضلعے میں ملازمین کی اس بس کو زبردستی روک کر اس پر فائرنگ کی، جس سے دو افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔ افغان وزارت داخلہ نے ہلاکتوں کی تعداد تین بتائی ہے۔
رپورٹ : افسر اعوان
ادارت : امجد علی