حوثی باغیوں کا انخلاء شروع ہو گیا
11 مئی 2019حوثی باغیوں کی ’سپریم ریولوشنری کمیٹی‘ کے سربراہ محمد علی الحوثی کے مطابق الحدیدہ کے علاوہ صلیف اور راس عیسیٰ کی بندرگاہوں سے بھی حوثی دستوں کے نکلنے کا عمل آج ہفتے کے روز مقامی وقت کے مطابق صبح دس بجے شروع ہوا۔
خیال رہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کی طرف سے تین یمنی بندرگاہی شہروں سے انخلاء کا یہ عمل ایک ایسے موقع پر شروع ہوا ہے جب امریکا کی طرف سے ایران کے خلاف دباؤ میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ایک امریکی بحری جنگی بیڑا نہ صرف اس علاقے میں پہنچا ہے بلکہ چار امریکی بمبار طیارے بی باون بھی گزشتہ روز قطر میں قائم امریکی اڈے پر پہنچا دیے گئے ہیں۔
اقوام متحدہ نے بھی تصدیق کی ہے کہ یمن کی حوثی ملیشیا نے تین بندرگاہی شہروں سے اپنے دستوں کا انخلا آج ہفتہ گیارہ مئی سے شروع کر ديا ہے۔ حوثی دستوں کو صلیف اور راس عیسیٰ کی بندرگاہوں سے نکلتے دیکھا گیا ہے۔ حوثی ملیشیا نے یک طرفہ طور پر یہ فیصلہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ نے یہ بھی کہا کہ انخلا سے یمن کے چار سالہ پرانے مسلح تنازعے کا سیاسی حل ممکن ہے۔ عالمی ادارے کے مطابق حوثی ملیشیا گیارہ سے چودہ مئی کے دوران صلیف، راس عیسیٰ اور الحدیدہ سے اپنے دستوں کو نکال لے گی۔ حدیدہ یمن کی مرکزی بندرگاہ تصور کی جاتی ہے جب کہ راس عیسیٰ خام تیل کی اہم بندرگاہ تصور کی جاتی ہے۔
حوثی باغیوں کے ٹیلی وژن چینل المسیرہ کے مطابق اقوام متحدہ کے مبصرین حوثی ملیشیا کے اس انخلاء کی نگرانی کر رہے ہیں۔
یمنی متحارب گروپوں کے درمیان فائر بندی کے معاہدے کی نگرانی کرنے والے اقوام متحدہ کے آپریشن کے سربراہ میکائیل لولسگارڈ نے جمعہ 10 مئی کو کہا تھا کہ حوثیوں کا تین بندرگاہی شہروں سے انخلاء اس جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کی جانب عملی قدم ہے جس پر سویڈن میں گزشتہ برس دسمبر میں اتفاق کیا گیا تھا۔
ا ب ا / ع س (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)