المغراہی کے شاندار استقبال پر شدید تنقید
21 اگست 2009تاہم اسکاٹ لینڈ کے وزیر اول کا مؤقف ہےکہ المغراہی کی رہائی کا فیصلہ درست تھا۔ المغراہی 1988 میں Pan Am ائیرلائن کی ایک پرواز پر بم حملے کے مجرم قرار پائے تھے اور گزشتہ آٹھ برس سے اسکاٹ لینڈ کی ایک جیل میں قید تھے۔ اسکاٹ لینڈ میں لاکربی کے مقام پر فضا میں اس طیارے پر کئے گئے حملے میں 270 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اسکاٹ لینڈ کے وزیر قانون میک آسکل نے جمعرات کے روز المغراہی کی رہائی کا اعلان کیا تھا۔ میک آسکل نے گزشتہ روز کہا تھا: "یہ میرا فیصلہ ہے کہ 2001 میں لاکربی بم حملوں میں سزا یافتہ عبدالباسط علی محمد المغراہی کو، جو پروسٹیٹ کینسر کا شکار ہیں، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کر دیا جائے تا کہ اپنی زندگی کے آخری دن وہ لیبیا میں گزار سکیں۔"
لیبیا کے اس شہری کے بارے میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ المغراہی زیادہ سے زیادہ چند ماہ زندہ رہ سکیں گے۔ ان کی رہائی اور وطن واپسی پر اچھے رد عمل کا اظہار کیا جائے گا، یہ توقع تو کی جا رہی تھی لیکن یہ کسی نے نہیں سوچا تھا کہ طرابلس کے ہوائی اڈے پر سینکڑوں افراد عبدالباسط المغراہی کے استقبال کے لئے لیبیا اور برطانیہ کے پرچم لئے موجود ہوں گے۔
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ المغراہی کی رہائی کی وجہ لیبیا کے ساتھ بہتر تعلقات کی کوشش کے علاوہ وہاں موجود تیل کمپنیوں کے مفادات کا تحفظ بھی ہے۔ ملی بینڈ نے کہا: "برطانیہ کی طرف سے کوئی دباؤ نہیں تھا اور نہ ہی برطانیہ اس معاملے میں ملوث ہونا چاہتا ہے۔ یہ فیصلہ اسکاٹ لینڈ کے قانون کے مطابق کیا گیا ہے"۔
لیبیا میں المغراہی کے زبردست استقبال پر امریکہ بھی سخت نالاں ہے۔ امریکی صدر باراک اوباما نے المغراہی کی رہائی کے فورا بعد اس فیصلے کو ایک بڑی غلطی قرار دیا تھا۔ لاکربی بم حملے میں ہلاک ہونے والے 270 افراد میں سے 189 امریکی شہری تھے۔
المغراہی کی رہائی کے بارے میں واشنگٹن میں امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان فلپ کراؤلی نے کہا: "المغراہی ایک مجرم ہیں۔ وہ نہ تو کوئی ہیرو ہیں اور نہ ہی کوئی قابل احترام شخص۔ آئندہ دنوں میں ان کو مقبول شخصیت کے طور پر پیش کرنے کی کوئی بھی کوشش بہت بڑی غلطی ہوگی۔ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ اس کے اثرات لیبیا کے امریکہ کے ساتھ تعلقات پر بھی پڑیں گے۔"
اسکاٹ لینڈ کے وزیر اول Alex Salmond لاکربی حملے کے مجرم کی رہائی پر امریکی ناراضگی کو قابل فہم قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس ناراضگی کے باوجود اسکاٹ لینڈ کے امریکہ کے ساتھ تعلقات پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔ اپنے مؤقف کا دفاع کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں: "ہم وہ کریں گے جس پر ہمیں یقین ہو کہ وہ صحیح ہے"۔ تاہم Salmond نے یہ اعتراف بھی کیا کہ لیبیا میں المغراہی کی واپسی پر نظر آنے والا استقبالی ماحول مناسب نہیں تھا۔
رپورٹ: میرا جمال
ادارت: مقبول ملک