1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستامریکہ

امريکا ميں اندھا دھند شوٹنگ کا ایک اور واقعہ، دس افراد ہلاک

22 جنوری 2023

امريکی رياست کيليفورنيا کے شہر لاس اينجلس ميں نئے چينی قمری سال کی تقريبات کے موقع پر ايک نا معلوم حملہ آور نے ايک ڈانس کلب ميں فائرنگ کر کے کئی افراد کو ہلاک یا زخمی کر ديا۔

https://p.dw.com/p/4MYfS
USA | Polizeieinsatz in Monterey Park
تصویر: Jae C. Hong/AP/picture alliance

امريکا کے مغربی حصے ميں واقع رياست کيليفورنيا کے شہر لاس اينجلس کے ايک ڈانس کلب ميں ايک نا معلوم حملہ آور نے فائرنگ کر کے کئی افراد کو ہلاک یا زخمی کر ديا۔ لاس اينجلس شيرف ڈپارٹمنٹ کے کيپٹن اينڈریو مائر نے بتايا کہ دس افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے تھے جبکہ دس کو زخمی حالت ميں ہسپتال منتقل کر ديا گيا۔

زخميوں ميں سے چند کی حالت نازک ہے۔ يہ واقعہ مونٹيری پارک کے علاقے ميں ايک کلب ميں مقامی وقت کے مطابق ہفتے کی رات دس بج کر بائيس منٹ پر پيش آيا۔ پوليس نے بتايا کہ حملہ آور مرد ہے اور فی الحال مفرور ہے۔ اب تک يہ واضح نہيں کہ حملہ آور کا مقصد کيا تھا۔

امریکہ میں قتل عام کی طویل خونی فہرست

امريکا: ہتھیاروں سے متعلق قانون میں بالآخر سختی زير غور

امریکہ میں چھ سالہ بچے نے ٹیچر کو گولی مار دی

امریکہ: ٹیکساس کے اسکول میں فائرنگ سے بیس سے زائد افراد ہلاک

جنوبی کيليفورنيا ميں بھی ہفتے کی شب نئے چینی قمری سال کی دو روزہ تقريبات شروع ہو گئی تھيں اور اسی ليے ہزاروں افراد سڑکوں پر تھے۔ مونٹيری پارک شہر کے مشرقی حصے ميں واقع ايک علاقہ ہے، جس کی آبادی لگ بھگ ساٹھ ہزار ہے۔

اس علاقے ميں آباد زیادہ تر افراد تارکین وطن کے پس منظر کے حامل اور ايشيائی نژاد ہيں۔ چينی نژاد شہريوں کا تناسب سب سے زيادہ ہے اور يہی وجہ ہے کہ وہاں دکانوں وغيرہ پر نام انگريزی کے علاوہ چينی اور مینڈرین زبانوں ميں بھی لکھے ہوتے ہيں۔ مقامی سينما گھروں ميں بھی باقاعدگی سے چينی فلموں کی نمائش ہوتی ہے۔

کيپٹن اينڈریو مائر نے حملہ آور کے بارے ميں زیادہ تفصيلات نہيں بتائيں۔ انہوں نے اس بارے میں بھی کچھ نہ کہا کہ حملہ آور کے مفرور ہونے کے باوجود فائرنگ کے واقعے کی اطلاع چند گھنٹے بعد کيوں دی گئی۔ ان کا البتہ مزيد تفصيلات بتائے بغير کہنا تھا کہ قريب ہی واقع ايک اور چھوٹے سے شہر ميں بھی ايک واقعہ پيش آيا ہے۔ پوليس تفتيش کر رہی ہے کہ آيا ان دنوں واقعات کا آپس میں کوئی تعلق تو نہيں۔ مائر کے بقول ابھی يہ بھی نہيں کہا جا سکتا کہ حملہ آور کسی مخصوص شخص کو ہدف بنا رہا تھا يا پھر يہ نفرت پر مبنی کوئی واردات ہے۔

امريکا ميں بڑے پیمانے پر قتل کا اس ماہ کا یہ پانچواں واقعہ ہے۔ گزشتہ برس مئی کے بعد سے يہ خونريز ترين واقعہ بھی ہے۔ چوبيس مئی 2022ء کو ٹيکساس کے ايک اسکول ميں اکيس افراد کو ہلاک کر ديا گيا تھا۔ خبر رساں ادارے ايسوسی ايٹڈ پريس اور اخبار يو ايس اے ٹوڈے کی مشترکہ ڈيٹا بيس کے مطابق گزشتہ برس امريکا ميں وسيع پيمانے پر قتل کی وارداتوں کے لحاظ سے بہت خراب سال تھا۔ تب مجموجی طور پر سال بھر ميں امریکہ میں ایسے 42 واقعات رونما ہوئے تھے۔

ٹیکساس فائرنگ کا شکار ہونے والی سبیکہ شیخ کراچی میں دفن

ع س / م م (اے پی، اے ایف پی)