امریکا: بلا اشتعال فائرنگ سے 3 ہلاک اور پندرہ شدید زخمی
29 جولائی 2019گلرائے شہر کی پولیس کے سربراہ اسکاٹ اسمتھ کا کہنا ہے کہ فیسٹول میں گولیاں چلانے والے مبینہ شخص کو پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک کر دیا گیا ہے۔ اسمتھ نے مزید یہ کہا کہ اس افسوسناک واقعے کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
پولیس چیف نے امکان ظاہر کیا ہے کہ فائرنگ کے اس واقعے میں ایک اور شخص کے ملوث ہونے کا امکان موجود ہے اور اُس کی تلاش جاری ہے۔ اِس دوسرے شخص کے ملوث ہونے کا امکان مختلف افراد کی شہادتوں کی بنیاد پر ظاہر کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ شہری انتظامیہ نے فیسٹول کے وسیع علاقے کے گردا گرد اور اندر سکیورٹی میں اضافہ کرتے ہوئے پولیس کو چوکس کر دیا ہے۔ پولیس نے امکان ظاہر کیا ہے کہ سکیورٹی سخت کرنے کی وجہ سے دوبارہ کوئی اور ناخوشگوار واقعہ رونما ہونے کا امکان نہیں ہے۔
امریکی ٹیلی وژن چینل این بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے فیسٹول میں موجود خاتون جولیا کانٹراس کا کہنا ہے کہ اُس نے حملہ آور کو دیکھا ہے جو تیس سال سے زیادہ دکھائی دیتا تھا اور اس نے اپنی رائفل سے بلا اشتعال اور ادھر اُدھر گولیاں چلانی شروع کر دیں۔ فیسٹول کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کو فائرنگ کے وقت لوگ خوفزدہ ہو کر اِدھر اُدھر بھاگ رہے تھے۔
پولیس کے تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ حملہ آور نے اس کارروائی کی پوری تیاری کر رکھی تھی اور ایک کھاڑی کے راستے میلے کے لیے قائم کی گئی سکیورٹی باڑ کو کاٹ کر داخل ہوا تھا۔ عقبی علاقے سے باڑ کو کاٹنے والے اوزار بھی دستیاب ہوئے ہیں۔
امریکی ریاست کیلیفورنیا کے قدرے چھوٹے سے شہر گلرائے میں سالانہ بنیاد پر اِس فوڈ فیسٹول کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ گلرائے گارلک فیسٹول امریکا بھر میں بڑے میلوں میں شمار کیا جاتا ہے اور یہ لہسن کی فصل پکنے پر منعقد کیا جاتا ہے۔
اس میلے کے تین ایام کے دوران ایک لاکھ سے زائد افراد انواع و اقسام کے ایسے کھانے کھاتے ہیں، جن میں خاص طور پر لہسن کا استعمال قدرے زیادہ کیا جاتا ہے۔ گلوری گارلک فیسٹول پچاس ایکڑ میں پھیلا ہوتا ہے۔
گلرائے نامی قصباتی علاقہ خلیج فرانسسکو کے جنوبی حصے پر واقع مقام سان حوزے سے اڑتالیس کلومیٹر کی دوری پر ہے۔
ع ح ، ب ج، نیوز ایجنسیاں