امریکا مشرقی و وسطی یورپ میں آئندہ زیادہ فعال ہو گا، پومپیو
12 فروری 2019یورپی ملک سلوواکیہ کے دارالحکومت براٹسلاوا میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے مشرقی یورپ میں کمیونسٹ دور کے خاتمے کے تیس برس مکمل ہونے کی ایک تقریب میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اس خطے میں جمہوری اقدار اور آزاد مارکیٹ کو روس اور چین کے دوہرے خطرے کا سامنا ہے۔
مائیک پومپیو نے وسطی یورپی ممالک کو خبردار کیا کہ وہ روسی و چینی غلبے کے چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ پومپیو نے خاص طور پر کہا کہ وسطی و مشرقی یورپی ممالک ان دونوں ملکوں کی جانب سے کی جانے والی سرمایہ کاری اور سیاسی مداخلت کا سامنا کرنے کی بظاہر سکت نہیں رکھتے۔ امریکی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ اس خطرے کے پیش نظر اس خطے میں اُن کا ملک اپنی سیاسی و عسکری سرگرمیوں میں اضافہ کرے گا۔
قبل ازیں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے یورپی دورے کے آغاز پر ہنگری پہنچ کر کہا تھا کہ بعض یورپی ممالک کے ساتھ چینی ٹیلی کام کمپنی ہُواوے کے بڑھتے کاروباری رابطوں پر اُن کے ملک کو تشویش ہے۔ ہنگری کے دارالحکومت بوڈاپیسٹ میں انہوں نے اس تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا ایسے رابطوں کو محدود کرنے کے لیے مزید دباؤ بڑھائے گا۔
پومپیو نے واضح طور پر کہا کہ ایسی یورپی اقوام کو امریکا اور ہُواوے میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو گا۔ یہ امر اہم ہے کہ ہنگری میں چینی کمپنی ہواوے خاصی فعال ہے اور ہنگری مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کا رکن بھی ہے۔ اسی دوران جرمنی کے حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ ہُواوے کے بارے میں مزید مشاورت کے بعد ہی کوئی حتمی فیصلہ کريں گے۔
دوسری جانب چین نے ٹیلی کام کمپنی ہُواوے کے بارے ميں امریکی خدشات کو کلی طور پر بےبنیاد اور لغو قرار دے دیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ چین کے ٹیلی مواصلات کے اس بڑے ادارے پر کئی ملکوں میں جاسوسی میں ملوث پائے جانے کے احساسات بڑھ رہے ہیں۔ ہُواوے دنیا کی دوسری بڑی اسمارٹ فونز بنانے والی کمپنی کے ساتھ ساتھ سب سے بڑی ٹیلی مواصلات کے آلات تیار کرنے والی کمپنی بھی ہے۔