امریکا میں ایک بار پھر مہلک شوٹنگ: تین افراد ہلاک، چار زخمی
5 جنوری 2019امریکی دارالحکومت واشنگٹن سے ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ لاس اینجلس شہر کے وسطی حصے سے قریب 20 میل (32 کلومیٹر) جنوب مشرق کی طرف ساؤتھ بے کے علاقے میں ٹورنس نامی ساحلی شہر میں پیش آیا۔
ٹورنس پولیس کے اہلکار رونلڈ ہیرس نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ شوٹنگ جمعہ چار جنوری کی رات نصف شب سے صرف چھ منٹ قبل شہر کے ’گیبل ہاؤس باؤل‘ نامی باؤلنگ کلب میں کی گئی، جس کے نتیجے میں کم از کم تین افراد ہلاک اور چار دیگر زخمی ہو گئے۔
اس حملے کا نشانہ بننے والے تمام ساتوں افراد مرد بتائے گئے ہیں، جن میں سے تین تو موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جبکہ زخمیوں کا علاج جاری ہے۔ چند عینی شاہدین نے امریکی اخبار لاس اینجلس ٹائمز کو بتایا کہ شوٹنگ سے قبل اس گیمنگ کلب میں موجود افراد کے مابین لڑائی بھی ہوئی تھی۔
اس خونریز واقعے کے بعد ٹورنس پولیس نے فوری طور پر ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں مقامی آبادی کو مشورہ دیا کہ لوگ احتیاطاﹰ اپنے گھروں میں ہی رہیں اور حالات بہتر ہو جانے تک باہر نہ نکلیں۔
پولیس کے مطابق فوری طور پر یہ واضح نہیں کہ ان ہلاکتوں کا ذمے دار کوئی ایک مشتبہ ملزم ہے یا یہ کارروائی ایک سے زائد ملزمان نے کی۔ ٹورنس پولیس کے ایک بیان کے مطابق، ’’ابتدائی معلومات اور تفتیش کی روشنی میں مفرور ملزم یا ملزمان کا پتہ چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘‘ اے ایف پی نے لکھا ہے کہ ’گیبل ہاؤس باؤل‘ ٹورنس کا ایک ایسا معروف گیمنگ کمپلیکس ہے، جہاں باؤلنگ اور گیمنگ کے شوقین افراد ہر روز بڑی تعداد میں جاتے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق امریکی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق سال نو کے آغاز پر ابھی تک 2018ء کے سالانہ اعداد و شمار تو سامنے نہیں آئے لیکن سال 2017ء میں امریکا میں آتشیں ہتھیاروں کی غیر قانونی استعمال کے باعث مجموعی طور پر قریب 40 ہزار انسان ہلاک ہوئے تھے۔
ان میں وہ ہلاک شدگان بھی شامل ہیں، جو آتشیں ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ کے واقعات میں مارے گئے تھے اور ایسے امریکی بھی جنہوں نے خود کو گولی مار کر خود کشی کر لی تھی۔
م م / ع ح / اے ایف پی