1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمشمالی امریکہ

امریکہ: چار افراد کو ہلاک کرنے والا 14 سالہ طالب علم گرفتار

5 ستمبر 2024

یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایف بی آئی نے اسکول پر فائرنگ کرنے کی آن لائن دھمکیوں کے بارے میں گمنام اشارے ملنے کے بعد گزشتہ سال اس لڑکے سے پوچھ گچھ کی تھی لیکن حکام نے اس وقت اسے گرفتار نہیں کیا تھا۔

https://p.dw.com/p/4kI7R
فائرنگ کے واقعے کے بعد طلبہ اور اساتذہ فٹ بال میدان میں جمع ہو گئے
فائرنگ کے واقعے کے بعد طلبہ اور اساتذہ فٹ بال میدان میں جمع ہو گئےتصویر: ABC Affiliate WSB/REUTERS

قانون نافذ کرنے والے حکام کے مطابق بدھ کے روز یہ واقعہ امریکی ریاست جارجیا میں اٹلانٹا سے 70 کلومیٹر شمال مشرق میں، ونڈر، بیرو کاؤنٹی کے قصبے میں واقع اپالاچی ہائی اسکول میں پیش آیا۔ فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد — دو طالب علم اور دو اساتذہ — ہلاک اور آٹھ طلباء اور ایک استاد زخمی ہو گئے۔ حکام نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ زخمی جلد صحت یاب ہو جائیں گے۔

ایک حکومتی اہلکار نے بتایا کہ اسکول کے ایک 14 سالہ طالب علم کولٹ گرے کو کیمپس میں دو افسران نے گرفتار کیا۔ اس پر قتل کا الزام عائد کیا جائے گا اور بالغ ہونے پر مقدمہ چلایا جائے گا۔

امریکہ: اسکول میں فائرنگ، ایک طالب علم ہلاک متعدد زخمی

امریکہ: اندھا دھند فائرنگ میں کم از کم 22 افراد ہلاک

یہ بات سامنے آئی ہے کہ امریکی تفتیشی ایجنسی ایف بی آئی نے اسکول پر فائرنگ کرنے کی آن لائن دھمکیوں کے بارے میں گمنام اشارے ملنے کے بعد گزشتہ سال اس لڑکے سے پوچھ گچھ کی تھی لیکن حکام نے اس وقت اسے گرفتار نہیں کیا تھا۔

بیرو کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ ایک مشتبہ شخص حراست میں ہے۔ حکام نے بتایا کہ مشتبہ شخص اپالاچی ہائی اسکول کا 14 سالہ طالب علم ہے، اس نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔

تفتیش جاری ہے

فائرنگ کے پیچھے محرکات ابھی تک واضح نہیں ہیں۔ حکام ابھی تک اس بات کی تفتیش کر رہے ہیں کہ مشتبہ شخص نے فائرنگ میں استعمال ہونے والی بندوق کیسے حاصل کی اور اسے اسکول میں کیسے لایا۔

امریکہ: اسکول گریجویشن تقریب میں فائرنگ، دو افراد ہلاک

امریکہ: اسکول میں فائرنگ سے تین بچے اور تین ملازم ہلاک

ایف بی آئی کے اٹلانٹا کے دفتر نے کہا کہ بدھ کی فائرنگ کے مشتبہ شخص اور اس کے والد سے مئی 2023 میں اسکول میں فائرنگ کرنے کی آن لائن دھمکیوں کے حوالے سے تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر پوچھ گچھ کی گئی تھی۔ دھمکیوں میں کسی مقام یا وقت کی تفصیل نہیں بتائی گئی تھی۔

ایف بی آئی نے ایک بیان میں کہا، "اس وقت، مقامی، ریاستی یا وفاقی سطح پر گرفتاری یا کوئی اضافی قانون نافذ کرنے والی کارروائی کرنے کی شاید کوئی وجہ نہیں تھی۔"

صدر جو بائیڈن  نے ریپبلکنز سے 'گن سیفٹی قانون' پر ڈیموکریٹس کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اپیل کی
صدر جو بائیڈن نے ریپبلکنز سے 'گن سیفٹی قانون' پر ڈیموکریٹس کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اپیل کیتصویر: Brendan Smialowski/AFP/Getty Images

سیاست دانوں کا ردعمل

جارجیا کے گورنر برائن کیمپ نے ایک بیان میں کہا، "یہ وہ دن ہے جس سے ہر والدین خوفزدہ ہیں۔"

وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی کہ صدر جو بائیڈن کو فائرنگ سے متعلق بریفنگ دی گئی ہے۔

بائیڈن نے ایک بیان میں کہا، "جِل اور میں ان لوگوں کی موت پر سوگ منا رہے ہیں جن کی زندگیاں إحساس سے عاری بندوق کے تشدد کی وجہ سے ختم ہو گئیں اور ان تمام بچ جانے والوں کے بارے میں سوچ رہے ہیں جن کی زندگیاں ہمیشہ کے لیے بدل گئی ہیں۔"

انہوں نے ریپبلکنز سے 'گن سیفٹی قانون' پر ڈیموکریٹس کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اپیل کی۔

امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے ایک اسکول میں فائرنگ کو "خوفناک سانحہ" قرار دیا۔

شوٹنگ کے بعد نیو ہیمپشائر میں ایک انتخابی مہم سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر کملا ہیرس نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ "بندوق کے تشدد کی وبا" کو ختم کیا جائے۔

ریپبلکن امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ فائرنگ کا مرتکب ایک "بیمار اور بے ہودہ عفریت" تھا۔

امریکہ میں فائرنگ کے واقعات

امریکہ میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران سینکڑوں اسکولوں اور کالجوں میں فائرنگ کے واقعات ہوئے ہیں، جن میں سے سب سے مہلک واقعہ 2007 میں ورجینیا ٹیک میں 30 سے ​​زائد افراد کی ہلاکت کا تھا۔

اس واقعے نے امریکی بندوق کے قوانین اور دوسری ترمیم پر ایک شدید بحث چھیڑ دی، جو "ہتھیار رکھنے اور اٹھانے" کے حق کی ضمانت دیتا ہے اور بچوں کی ایک نسل کو اپنے کلاس رومز میں شوٹر کی فعال مشقوں کے عادی ہونے کا باعث بنا۔

گن وائلنس آرکائیو کے مطابق رواں سال امریکہ میں کم از کم 384 بڑے پیمانے پر فائرنگ کے واقعات ہوئے ہیں۔ بڑے پیمانے پر فائرنگ سے مراد وہ واقعات ہیں جن میں کم از کم چار افراد متاثرہوئے ہوں۔

اسکول شوٹنگ میں کردار، میٹا کے خلاف دعویٰ دائر

ج ا ⁄ ص ز (روئٹرز، اے پی)