امریکہ اور سعودی عرب کی اسلحہ ڈیل
14 ستمبر 2010امریکی حکام نےکہا ہے کہ اوباما انتظامیہ سعودی عرب کے ساتھ اسلحے کی مجوزہ ڈیل کو جلد ہی کانگریس کے سامنے پیش کردے گی۔ امریکی محکمہ دفاع کے ایک اعلیٰ اہلکار نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا ہے کہ سعودی حکومت اپنی فضائیہ کوجدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے ابتدائی طور پر تیس بلین ڈالرکی ڈیل کر سکتی ہے، جو ممکنہ طور پر دوگنا بھی ہوسکتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ابھی تک حتمی طور پر اس ڈیل کی مالیت کے بارے میں کوئی صحیح اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔
ماہرین کے مطابق اس ڈیل کے تحت امریکی حکومت سعودی عرب کو اس لئے مسلح کر رہا ہے تاکہ وہ ایران کا مقابلہ کر سکے۔ اس ڈیل کے تحت سعودی عرب کو 84 نئے ایف پندرہ جنگی طیارے فروخت کئے جائیں جبکہ دیگر 70 جنگی طیاروں کو جدید بنایا جائے گا۔ اس کے علاوہ اس ڈیل میں 70 اپاچی جنگی ہیلی کاپٹرز، چھتیس AH-6M لِٹل برڈ ہیلی کاپٹرز اور72 بلیک ہاک ہیلی کاپٹرز بھی شامل ہیں۔
امریکہ محکمہ دفاع نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکی کانگریس اس مجوزہ ڈیل کی منظوری دے دی گی۔ توقع کی جا رہی ہے کہ آئندہ ہفتے اس ڈیل کو کانگریس کے سامنے پیش کردیا جائے گا، جس کے بعد تیس دنوں کے اندر اندر اس پرحتمی فیصلہ سامنے آ جائے گا۔ ایک اندازے کے مطابق اس ڈیل کے تحت امریکہ کو ہونے والے منافع سے پچھتر ہزار ملازمتوں کے مواقع میسر آئیں گے۔ ماہرین کے مطابق امریکہ کی موجودہ اقتصادی صورتحال کے تناظر میں کانگریس اس ڈیل کو منظوری دے دے گی۔
امریکی محمکہ دفاع کے مطابق اس مجوزہ ڈیل کی منظوری کی صورت میں سعودی عرب کا دفاعی نظام بھرپور ہو جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ اس ڈیل پر امریکی حلیف اسرائیل نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ دوسری طرف امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان پی جے کراؤلی نےکہا ہے کہ امریکہ کی کوشش ہےکہ خطے میں طاقت کا توازن برقرار رہے۔
خیال رہے کہ ترقی پذیرممالک میں سعودی عرب اسلحہ خریدنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ اعداد وشمار کے مطابق سن2001ء اور سن 2008ء کے دوران ریاض حکومت نے36.7 ارب ڈالر کا اسلحہ خریدا ہے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عدنان اسحاق