امریکہ بھارت سول جوہری معاہدے پر دستخط جلد کردئے جائیں گے: رائس
4 اکتوبر 2008امریکی کانگرس کی طرف سے بھارت امریکہ سول جوہری معاہدے کی منظوری دینے کے بعد خیال کیا جا رہا تھا کہ ہفتے کے دن کونڈو لیزا رائس کے دورہ بھارت کے دوران اس معاہدے پر دستخط کر دئے جائیں گےلیکن رائس نے کہا ہےکہ کچھ انتظامی وجوہات کی بنا پر فوری طور پر اس معاہدے پر دستخط نہیں ہو سکیں گے۔
رائس نے کہا کہ اس معاہدے کو حتمی شکل دینے میں کوئی بڑا مسلہ حائل نہیں ہے اور دونوں فریقین کے مابین اس معاہدے کے تمام نکات پر اتفاق رائے ہے تاہم کچھ انتظامی وجوہات کے باعث فی الالحال اس معاہدے پر دستخط کرنا ممکن نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی کانگرس کے دونوں ایوانوں سے اس معاہدے کو منظوری حاصل ہو چکی ہے تاہم اب صرف صدر بش کی طرف سے اس معاہدے کو منظوری ملنا باقی ہے۔ رائس نے کہا کہ صدر بش جلد ہی اس معاہدے پر دستخط کر دیں گے اور بھر بعد میں بھارت اور امریکہ کے متعلقہ افسران بھی اس معاہدے پر اپنے دستخط ثبت کر کے اس کو حتمی شکل دے دیں گے۔
اپنے بھارتی ہم منصب پرناب مکھر جی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران رائس نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے مابین یہ معاہدہ طے پا چکا ہے۔
دوسری طرف کچھ ماہرین نے بھارت امریکہ سول جوہری معاہدے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح جنوبی ایشیا میں ایٹمی اسلحہ کی دوڑ شروع ہو سکتی ہے۔ ایٹمی اسلحے کے عدم پھیلاو کے لئے امریکہ نے سن انیس سو چوہتر میں بھارت کے ساتھ کسی بھی قسم کی جوہری معاہدے پر پابندی عائد کی تھی تاہم اب اس پابندی کو اٹھانے پر کہا جا رہا کہ خطے میں ایک بار پھر ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کی کوششوں میں اضافہ ہو گا۔
واضح رہے کہ امریکہ کے ساتھ اس سول جوہری معاہدے کے طے پاجانے کے بعد امریکی تاجر بھارت کو ایٹمی توانائی اورٹیکنالوجی بیچنے کے مجاز ہوجائیں گے۔ جس کے بدلے میں بھارت ،امریکی جوہری معائنہ کاروں کو اپنے جوہری ری ایکٹروں کا معائنہ کرنے کی اجازت دے گا۔ تاکہ امریکی ماہرین اس بات کو پرکھ سکیں کہ بھارت کہیں کوئی ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش میں ہے یا نہیں۔
اس جوہری معاہدے پر بھارت کی بائیں بازو کی جماعتوں نے شدید ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے انہیں دھوکے میں رکھا ہے۔ ہفتے کے دن کونڈو لیزا رائس کے دورہ بھارت کے دوران کیمونسٹ جماعتوں اور بھارتی جنتا پارٹی نے یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ۔ واضح رہے کہ یہ جماعتیں امریکہ اور بھارت کے مابین پائے جانے والے اس معاہدے کی مخالفت کر رہی ہیں۔