امریکہ : معاشی بحران کم ہو رہا ہے
31 اکتوبر 2009واشنگٹن میں اوباما انتظامیہ کے ذرائع کےمطابق امریکی صدر کا دنیا کی سب سے بڑی معیشت کو بحرانی حالات سے نکالنے کے لئے وسیع تر بحالی پروگرام حسب توقع کامیاب ثابت ہو رہا ہے۔ اس کی تصدیق وہ تازہ ترین اعداد وشمار بھی کرتے ہیں، جن کے مطابق کُل 787 بلین ڈالر مالیت کے استحکامی پروگرام کے نتیجے میں ستمبر کے آخر تک روزگار کی امریکی منڈی میں ایک ملین تک ملازمتیں بچائی جا چکی تھیں۔
امریکہ میں روزگار کے ہزاروں مقامی اور ریاستی دفاتر، نجی کاروباری اداروں اور یونیورسٹیوں کے مہیا کردہ اعداد و شمار سے واضح ہو گیا ہے کہ سال رواں کے دوران فروری سے لے کر ستمبر کے آخر تک اس امدادی پیکیج کی بنا پر روزگار کے ساڑھے چھ لاکھ سے زائد مواقع پیدا ہوئے یا ختم ہونے سے بچا لئے گئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس عرصے کے دوران اگر صرف استحکامی پیکیج کی رقوم کے استعمال کے براہ راست نتائج کا مجموعی جائزہ لیا جائے، تو روزگار کے جو مواقع ختم ہونے سے بچ گئے، اُن کی تعداد ایک ملین کے قریب بنتی ہے۔
ان اعداد و شمار کے منظرعام پرآنے کے بعد امریکی وزیر خزانہ ٹموتھی گائٹنر نے ملکی معیشت میں نجی شعبے پر زور دیا ہے کہ اب روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے کا کام اس شعبے کو کرنا ہو گا: "یہ صرف آغاز ہے۔ بےروزگاری ابھی بھی ناقابل قبول حد تک زیادہ ہے۔ ہر وہ شخص جو بے روزگار ہے، اور ہر وہ کاروبار جسے مالیاتی مسائل کا سامنا ہے، اُن سب کے لئے معاشی بحران ابھی بھی باقی ہے، جو آج بھی بہت شدید ہے۔"
اس حوالے سے صدر باراک اوباما نے کہا: "ظاہر ہے یہ ایک اچھی خبر ہے، جو تصدیق کرتی ہے کہ معاشی بحران کم ہو رہا ہے۔ ہمارے اقدامات سے اب تک کافی فرق پڑا ہے۔ لیکن میں یہ بھی جانتا ہوں کہ ہمیں مکمل اقتصادی بحالی تک ابھی طویل سفر کرنا ہے۔"
دریں اثناء بین الاقوامی مالیاتی فنڈ IMF کے سربراہ ڈومینیک شٹراؤس کاہن نے کہا ہے کہ امریکی معیشت کے بحرانی حالات سے نکلنے کے آثار ایک بہت اچھی پیش رفت ہے۔ یہ امر طے ہے کہ بین الاقوامی سطح پر بے روزگاری کی شرح ابھی قریب ایک سال تک بڑھے گی، لیکن بحرانی حالات میں بہتری اب تک کے سفر کی کامیابی کی دلیل ہے۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک