فلوریڈا کی آبادی تاریخ میں پہلی بار 23 ملین سے متجاوز
24 جولائی 2024سرکاری اعداد و شمار کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا کی آبادی تاریخ میں پہلی مرتبہ 23 ملین سے تجاوز کر گئی ہے۔ ریاست کی آبادی میں اس اضافے کی وجہ دیگر امریکی ریاستوں سے ملکی باشندوں کی فلوریڈا منتقلی بتائی جا رہی ہے۔
یہ اعداد و شمار رواں ماہ ریاست فلوریڈا میں آبادی سے متعلق ڈیٹا کے حوالے سے کام کرنے والی ڈیموگرافک ایسٹیمیٹنگ کانفرنس کی جانب سے جاری کیے گئے، جن میں کہا گیا ہے کہ اس سال یکم اپریل تک اس امریکی ریاست کے باشندوں کی مجموعی تعداد 23 ملین دو ہزار 597 ہوگئی تھی اور ان میں سے 10 فیصد کے قریب باشندوں کی عمر 75 برس یا اس سے زیادہ تھی۔
فلوریڈا آبادی کے لحاظ سے امریکہ کی تیسری سب سے بڑی ریاست ہے۔ اس وقت امریکہ کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست کیلیفورنیا ہے، جہاں 39.5 ملین باشندے رہتے ہے جبکہ دوسرے نمبر پر ریاست ٹیکساس کا نام آتا ہے، جس کی آبادی 30.5 ملین ہے۔
ان اعداد و شمار کے مطابق پچھلے سال فلوریڈا کی آبادی میں تین لاکھ انسٹھ ہزار شہریوں کا اضافہ ہوا تھا اور موجودہ دہائی کے دوران اس ریاست کی آبادی میں ہر سال ساڑھے تین لاکھ سے تین لاکھ پچھتر ہزار تک کا اضافہ ہوتا رہا ہے۔
ڈیموگرافک ماہرین نے یہ اندازہ بھی لگایا ہے کہ رواں برس ریاست فلوریڈا کی آبادی میں اضافہ اپنے عروج کو پہنچ جائے گا، جس کے بعد 2029ء تک اس میں کمی ہوتی رہے گی۔ اعداد و شمار کے مطابق 2024ء میں فلوریڈا کی آبادی میں اضافے کی شرح 1.6 فیصد تک بڑھ جائے گی، جب کہ 2030ء تک یہ بتدریج کمی کے ساتھ ایک فیصد سے بھی کم ہو جائے گی۔
سن 2020 کے شروع میں امریکہ میں کووڈ انیس کی وبا پھوٹنے سے کچھ عرصہ پہلے تک فلوریڈا کی آبادی میں اضافے کی واحد وجہ امریکہ کی دیگر ریاستوں سے عام لوگوں کی وہاں منتقلی تھی۔
اس کے علاوہ 2019ء کے اواخر سے فلوریڈا میں اموات کی سالانہ تعداد وہاں ہر سال پیدا ہونے والے بچوں کی مجموعی تعداد سے زیادہ ہی رہی ہے اور امکان ہے کہ یہ رجحان آئندہ عشرے تک دیکھنے میں آتا رہے گا۔
م ا ⁄ م م (اے پی)