1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی صدر برطانیہ میں، دو طرفہ مذاکرات اور عوامی مظاہرے

4 جون 2019

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تین روزہ دورے پر برطانیہ پہنچے ہوئے ہیں۔ ان کے دورے کے دوران حکومتی سطح پر مذاکرات جاری ہیں تو عوامی سطح پر ٹرمپ مخالف مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/3JpzY
Donald Trump bei Theresa May
تصویر: Reuters/P. Nicholls

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانیہ کے تین روزہ سرکاری دورے کے دوران وزیراعظم ٹریزا مے سے کہا کہ وہ امریکی برطانوی تجارتی سمجھوتے کو حتمی شکل دینے کی کوشش کریں۔ ٹرمپ نے اس ڈیل کو دونوں ملکوں کے لیے انتہائی اہم قرار دیا۔ یہ امر اہم ہے کہ ٹرمپ کی واپس روانگی کے دو ہی دن بعد یعنی جمعہ سات جون کو ٹریزا مے منصبِ وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہو جائیں گی۔

برطانوی دارالحکومت ميں اخباری نمائندوں سے بات چيت کرتے ہوئے امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مغربی دفاعی اتحاد نيٹو کے رکن ممالک کو اپنا دفاعی بجٹ بڑھانا ہی ہوگا، اس کے علاوہ ان کے پاس کوئی چارہ نہيں۔ انہوں نے يہ بيان برطانوی وزير اعظم ٹيريزا مے سے ملاقات کے بعد ديا۔

Proteste gegen Donald Trump in London
ڈونلڈ ٹرمپ کے برطانوی دورے کے دوران کئی برطانوی شہروں میں ٹرمپ مخالف مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہےتصویر: Reuters/C. Kilcoyne

ٹرمپ کا ايک عرصے سے مطالبہ رہا ہے کہ کئی رکن ممالک، جو اپنی مجموعی قومی پيداوار کا دو فيصد نيٹو کے ليے ادا نہيں کرتے، انہيں مقررہ دو فيصد ادا کرنا چاہيے۔ اپنے تين روزہ دورہٴ برطانيہ ميں ٹرمپ نے منگل چار جون کو مختلف سياسی شخصیات اورکاروباری اداروں کے سربراہان کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا۔

روايتی اعتبار سے امریکی صدور برطانیہ کی داخلی پالیسیوں پر کوئی رائے زنی نہیں کرتے لیکن ٹرمپ اس روایت سے بہت دور ہیں۔ ٹریزا مے کے بعد انہوں بورس جانسن کو برطانوی وزیراعظم کے منصب کا اہل قرار دیا۔ اس کے علاوہ بریگزٹ پر بھی ان کے خیالات سامنے آ چکے ہیں۔ انہوں نے بریگزٹ کی حامی سیاسی جماعت کے لیڈر نائجل فراج کو بھی مذاکراتی عمل میں شریک کرنے کو اہم قرار دیا۔

BG Trump im London Tag 2
ٹرمپ نے امریکی برطانوی ٹریڈ ڈیل کو دونوں ملکوں کے لیے انتہائی اہم قرار دیاتصویر: Reuters/T. Ireland

منگل چار جون کے بعد، پانچ جون بروز بدھ سے امریکی صدر دوسری عالمی جنگ کے ’ڈی ڈے‘ کی تقریبات میں شریک ہوں گے۔ چھ جون سن 1944 کے ڈی ڈے کی تقریبات برطانوی شہر پورٹ اسمتھ میں ہو رہی ہیں۔ اسی مقام سے اتحادی افواج نے جارح قوتوں کے خلاف عملی اقدامات شروع کیے اور پھر انگلش چینل کو عبور کرتے ہوئے مغربی یورپ پر دوبارہ قبضہ حاصل کرنے کے علاوہ نازی حکومت کو شکست سے دوچار کیا تھا۔ اس خصوصی دن کی تقریبات میں فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں بھی شریک ہوں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے برطانوی دورے کے دوران کئی برطانوی شہروں میں ٹرمپ مخالف مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ لندن میں ٹرافیلگر اسکوائر پر ہونے والے احتجاج میں ہزاروں افراد شريک ہوئے۔ گزشتہ روز ہی صدر ٹرمپ اور لندن کے میئر صادق خان کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا تھا۔ صادق خان نے اپنی ٹویٹس میں برطانوی حکومت پر تنقید کی تھی کہ اسے صدر ٹرمپ کے لیے ریڈ کارپٹ نہیں بچھانا چاہیے تھا جبکہ اپنی ایک جوابی ٹوئیٹ میں ٹرمپ نے لندن کے میئر کو ایک 'شکست خوردہ' شخص قرار دیا تھا۔

امریکا کی طرف سے بھارت کی خصوصی تجارتی حیثیت ختم کرنے کا عندیہ