’امریکا میں لاک ڈاؤن ختم کرنے سے مزید جانیں ضائع ہوں گی‘
12 مئی 2020امریکا کے متعدی مرض کے سب سے بڑے ماہر اور کورونا وائرس کے بارے میں حکومت کے رد عمل کے ناقد، ڈاکٹر انتھونی ایس فاؤچی، منگل کو سینیٹ کو یہ سخت انتباہ کرنے جا رہے ہیں کہ اگر ملک میں معاشی سرگرمیوں کو دوبارہ سے مکمل طور پر بحال کر دیا گیا تو یہ امریکیوں کے لیے ''بلاوجہ مزید اموات اور مشکلات‘‘کا سبب بنے گا۔
ڈاکٹرانتھونی ایس فاؤچی، جوحالیہ صدی میں صحت عامہ کے موجودہ بدترین بحران کے دوران ملک کی سب سے معزز آواز کے طور پر ابھرے ہیں، امریکا کے ان چار اعلٰی سرکاری ڈاکٹروں میں سے ایک ہیں، جو منگل کو سینیٹ کی صحت، تعلیم، لیبر اور پینشن کی کمیٹی کے ساتھ ایک اعلی سطحی اجلاس میں شریک ہوں گے۔ اس انتہائی غیر معمولی اور اہم اجلاس سے قبل انہوں نے پیر رات دیر گئے نیو یارک ٹائمز کے ایک رپورٹر کو ای میل میں اپنا تبصرہ ارسال کیا۔ اپنے اس پیغام میں فاؤچی نے تحریر کیا،''منگل کے روز سینیٹ کی کمیٹی کو میں جو سب سے اہم پیغام دینے جا رہا ہوں وہ یہ ہے کہ ملک کو قبل از وقت کھولنے کے بھیانک خطرات سامنے آئیں گے۔‘‘
ڈاکٹر فاؤچی نے اپنے پیغام میں مزید لکھا،''امریکا کو دوبارہ کھولنے سے متعلق جو گائیڈ لائنز موجود ہیں اگر ہم نے ان میں سے چیدہ چیدہ نکات کو چھوڑنا شروع کر دیا تو ہم پورے ملک کو کورونا کے پھیلاؤ کے خطرات سے دوچار کر دیں گے۔ اس کا نتیجہ محض انسانی جانوں کا بے وجہ مزید ضیاع اور متاثرین میں مزید اضافہ ہی نہیں بلکہ یہ ہمیں پھر اُس مقام پر پہنچا دے گا، جہاں سے ہم نے حالات کو نارمل کرنے کی جستجوشروع کی تھی۔‘‘
فاؤچی کے یہ بیانات امریکی صدر کے ان دعووں کا تضاد ہیں، جن میں وہ اپنے موقف پر ڈٹے نظر آتے ہیں اور مسلسل یہ کہہ رہے ہیں کہ امریکی ریاستیں معمول کی زندگی دوبارہ سے بحال کرنے کے لیے تیار ہیں اور کورونا کی وبا اب قابو میں ہے۔ وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن میں پیر کو ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلانیہ کہا،'' ہم اب اس مقام تک پہنچ گئے ہیں اور ہم اس بحران پر غالب آچُکے ہیں۔‘‘ بعد میں امریکی صدر اپنے اس بیان سے مکر گئے اور انہوں نے کہا کہ ان کا مطلب یہ تھا کہ امریکا کورونا وائرس کی زیادہ سے زیادہ ٹیسٹنگ کی صلاحیت حاصل کر چکا ہے۔ مگر خود امریکی پبلک ہیلتھ ماہرین ڈونلڈ ٹرمپ کے اس مفروضے کو غلط یا غیر درست قرار دے رہے ہیں۔
ڈاکٹر فاؤچی کو ریپبلکن اور ڈیموکریٹس دونوں حکومتوں کے ادوار میں کام کرنے کا تین دہائیوں پر محیط تجربہ ہے۔ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی تصحیح کیے بغیر ان کے بیانات کا تضاد پیش کرنے میں مہارت رکھتے ہیں۔ پیر کی شب ڈاکٹر فاؤچی کے انتباہی پیغامات کے شائع ہوتے ہی مختلف ریپبلکن سیاستدانوں نے سوشل میڈیا پر فاؤچی کے بیانات کی مذمت کرنا شروع کر دی۔ ریپبلکن سیاستدانوں کا ماننا ہے کہ فاؤچی عوام میں پس ہمتی اور نا امیدی پھیلا رہے ہیں اور یہ کہ عوام کا مفاد اس میں ہے کہ تمام کاروبار اور معاشی سرگرمیوں کو بحال کر دیا جائے۔
گزشتہ ہفتے تقریباً نصف سے زیادہ ریاستوں میں لاک ڈاؤن کے خاتمے اور پابندیوں میں نرمی کے بعد کورونا انفیکشن کا شکار ہونے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ اور ٹیسٹ کے پوزیٹیو نتائج کا گراف بھی مسلسل اوپر ہی جا رہا ہے۔ سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشین کے سابق ڈائرکٹر تھومس آر فریڈن کے بقول،''ہم پابندیاں ہٹانے اور سب کچھ دوبارہ کھولنے کا فیصلہ سیاست، نظریات اور پبلک پریشر یا عوامی دباؤ میں آکر کر رہے ہیں اور میرا خیال ہے کہ اس کا انجام نہایت خراب ہو گا۔‘‘
ک م/ ع ا ایجنسیاں