1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی وزیردفاع، دورہ افغانستان پر

7 مارچ 2011

امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس اچانک کابل پہنچے گئے ہیں۔ وہ طالبان کے خلاف جاری جنگ اور نیٹو کی بمباری سے ہلاک ہونے والے نو بچوں کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔

https://p.dw.com/p/10UmW
تصویر: AP

اپنے دو روزہ دورے میں وزیر دفاع ان چند افغان علاقوں کا دورہ کریں گے، جہاں مقامی فورسز مسلح فوجی کارروائیوں میں حصہ لے رہی ہیں۔ ان کے دورے کا ایک مقصد رواں سال سے سکیورٹی کی ذمہ داریاں افغان فورسز کو منتقل کیے جانے کی تیاریوں کا جائزہ لینا ہو گا۔

وزیر دفاع نے افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کے بعد پیر کی شام ایک پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔ افغانستان کے غیر اعلانیہ دورے پر گئے امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے بتایا ہے کہ کابل اور واشنگٹن اس پر رضامند ہیں کہ سن 2014 کے مکمل فوجی انخلاء کے بعد بھی امریکی فوج افغانستان میں موجود رہے گی۔ ان کا کہنا تھا ، ’’یہاں افغانستان میں، ہم ابھی سے ایک طویل مدتی سلامتی کی شراکت کے لیے افغان حکومت کے ساتھ بات چیت شروع کر رہے ہیں۔‘‘

Sicherheitskonferenz in München - Robert Gates
رابرٹ گیٹس نے بتایا ہے کہ سن 2014 کے مکمل فوجی انخلاء کے بعد بھی امریکی فوج افغانستان میں موجود رہے گی

انہوں نے مزید کہا، ’’ ہم افغانستان کی مدد کے لیے سن 2014 کے بعد بھی یہاں موجود رہیں گے لیکن ہم اتنی بڑی تعداد میں نہیں ہوں گے جیسا کے اب ہے۔‘‘

افغان صدر سے ملاقات ایک ایسے وقت میں کی جا رہی ہے، جب شمال مشرقی صوبے کنڑ میں نیٹو کی جانب سے سلامتی کے حصول میں معاونت کرنے بین الاقوامی (ISAF) فوج کے ایک فضائی حملے میں نو افغان بچوں کی ہلاکت کی وجہ سے امریکہ اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں تناؤ محسوس کیا جا رہا ہے۔ اس مناسبت سے ایک روز قبل افغان صدر کرزئی نے نیٹو افواج کے سربراہ جنرل ڈیوڈ پیٹریاس سے کہا تھا کہ ان کی معذرت ناکافی ہے۔ افغان صدر کا کہنا تھا کہ نیٹو کی آئی سیف فوج کی کارروائیوں کے نتیجے میں ہونے والی شہری ہلاکتیں قابل قبول نہیں ہیں۔ سویلین ہلاکتوں پر کابل حکومت اور اس کے مغربی اتحادیوں کے درمیان تعلقات کئی مرتبہ پہلے بھی سرد مہری کا شکار ہو چکے ہیں۔

سویلین ہلاکتوں کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے کابل میں گزشتہ اتوار کو ہزاروں افغان باشندوں نے امریکہ کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں