امریکیوں کے خیال میں ایران سے جنگ ہو گی، جائزہ
22 مئی 2019امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے حالیہ چند ماہ کے دوران ایران کے خلاف اپنی ’آخری حدوں تک دباؤ‘ بڑھا دیا ہے، جس کی وجہ سے ایسے خدشات میں اضافہ ہوا ہے کہ دونوں ممالک جنگ کے راستے پر گامزن ہیں۔
روئٹرز کے مطابق سروے میں شامل 64 فیصد افراد نے سن دو ہزار پندرہ کے اس عالمی جوہری معاہدے کی حمایت کی، جس کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے روکنا ہے۔ ایسی رائے دینے والے زیادہ تر افراد کا تعلق ریپبلکنز سے تھا۔ امریکا گزشتہ برس اس عالمی معاہدے سے دستبردار ہو گیا تھا۔
ایران اور امریکا کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے سروے میں شامل 51 فیصد امریکی شہریوں کا کہنا تھا کہ آئندہ چند برسوں کے دوران ان دونوں ممالک کے درمیان جنگ ہو سکتی ہے۔ گزشتہ برس جون میں کروائے گئے ایک سروے کے مقابلے میں اس مرتبہ ایسی رائے رکھنے والوں کی تعداد میں آٹھ فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
تقریبا 49 فیصد امریکیوں نے صدر ٹرمپ کے ایران کے ساتھ رویے کو غلط قرار دیا جبکہ ان میں سے 31 فیصد نے کہا کہ وہ امریکا کی ایران کے حوالے سے پالیسی کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔ سروے میں شامل 39 فیصد امریکیوں نے صدر ٹرمپ کی ایران پالیسی کی حمایت کی۔
دوسری جانب 54 فیصد امریکی ایران کو ’’سنگین‘‘ یا ’’انتہائی‘‘ خطرہ بھی قرار دیتے ہیں۔ سروے میں شامل 79 فیصد کا کہنا تھا کہ اگر ایران امریکی افواج کو پہلے نشانہ بناتا ہے تو اس کا جواب دیا جانا چاہیے۔ 40 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ ایسی صورت میں ایران کے فوجی اہداف کو نشانہ بنایا جائے جبکہ 39 فیصد کا خیال تھا کہ ایسے حالات میں ایران کے خلاف مکمل جنگ کا آغاز کر دینا چاہیے۔
روئٹرز کی طرف سے یہ سروے سترہ سے بیس مئی کے دوران کروایا گیا تھا اور اس میں ایک ہزار سات بالغ امریکی شہریوں نے حصہ لیا۔ ان میں سے 350 ڈیموکریٹ رجسٹرڈ ووٹر تھے جبکہ 289 کا تعلق ری پبلکنز سے تھا۔ ان میں سے 181 آزاد رجسٹرڈ ووٹر تھے۔
ا ا /