اننت امبانی کی شادی اور پانی کی طرح بہتا ہوا پیسہ
ایشیا کے امیر ترین شخص کے بیٹے اننت امبانی اور رادھیکا مرچنٹ دنیا میں ہونے والی اب تک کی سب سے زیادہ دلکش شادیوں میں سے ایک منا رہے ہیں۔ اس شادی پر نہ تو مشہور شخصیات اور نہ ہی شان و شوکت کی کوئی کمی ہے۔
دونوں کا تعلق بھارتی ہائی سوسائٹی سے
انتیس سالہ اننت امبانی کی شادی کی مرکزی تقریبات 12 جولائی سے شروع ہو چکی ہیں۔ تاہم پری ویڈنگ اور شاہانہ تقریبات مہینوں سے چل رہی ہیں اور ان میں 1200 مہمانوں والا ایک یورپی کروز جہاز بھی شامل ہے۔ انتیس سالہ دلہن رادھیکا مرچنٹ بھی بھارت کے فارماسیوٹیکل ٹائیکون ویرن مرچنٹ کی بیٹی ہیں۔
دعوت نامہ بھی ایک سوٹ کیس
یہ سوٹ کیس نہیں بلکہ مہمانوں کو بھیجا جانے والا دعوت نامہ ہے۔ آپ اسی سے تصور کر سکتے ہیں کہ یہ شادی کس قدر شاندار ہے۔ اننت کے بڑے بہن بھائیوں کی شادیاں بھی انتہائی شاہانہ تھیں۔ کہا جا رہا ہے کہ اس بار تقریبات پر کئی سو ملین یورو لاگت آئی ہے۔ امبانی خاندان دیگر اثاثوں کے علاوہ ممبئی میں ایک بلین ڈالر کی 27 منزلہ نجی انٹیلیا نامی رہائشی عمارت کا مالک ہے۔
امبانی مدعو کریں تو کون انکار کرتا ہے؟
اس میگا ویڈنگ کے مہمانوں کی فہرست میں دنیا بھر سے مشہور شخصیات، سیاستدان اور کاروباری نمائندے شامل ہیں۔ اس تصویر میں اداکارہ پریانکا چوپڑا اور ان کے شوہر کو دیکھا جا سکتا ہے۔ افواہوں کے مطابق سابق امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن اور سابق باکسنگ اسٹار مائیک ٹائسن کی آمد بھی متوقع ہے۔ ٹی وی اسٹار کم کارڈیشین پہلے ہی ممبئی پہنچ چکی ہیں۔
والد مکیش امبانی کے پاس پیسہ ہے
درمیان میں کھڑے مکیش امبانی ریلائنس انڈسٹریز گروپ کے سربراہ اور فوربز میگزین کے مطابق ایشیا کے امیر ترین شخص ہیں۔ ان کی دولت تقریباً 113 بلین یورو کے برابر ہے۔ یہ ہندو قوم پرست رہنما نریندر مودی کے مرکزی حامی بھی ہیں۔
سخت سکیورٹی انتظامات
پولیس نے شادی کے مقام کے ارد گرد جمعہ سے پیر تک ٹریفک کا رخ موڑ دیا ہے تاکہ ممبئی شہر میں آنے والے مہمانوں کی آمد کو سنبھالا جا سکے۔ مقامی میڈیا کے مطابق علاقے کے ملازمین کو تقریبات کے دوران گھر سے کام کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ہر ایک کو یہ ’تماشہ‘ پسند نہیں آیا
ایک آرٹسٹ نے شادی کے جوڑے کا ایک بہت بڑا پورٹریٹ پینٹ کیا ہے لیکن کیا واقعی اس شادی کو اتنا پروقار ہونے کی ضرورت ہے؟ کچھ لوگ امبانی اور مرچنٹ کی شادی پر دولت کی ضرورت سے زیادہ اس نمائش کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ خاص طور پر اس حقیقت کو دیکھتے ہوئے کہ بھارت میں کروڑوں لوگ انتہائی غربت ہیں اور یہ دنیا کے سب سے زیادہ غیر مساوی ممالک میں سے ایک ہے۔