انڈونیشیا: فائر ورکس فیکٹری میں آتش زدگی، 50 کے قریب ہلاکتیں
26 اکتوبر 2017جس فیکٹری میں آگ لگی، وہ انڈونیشی دارالحکومت جکارتہ کے جنوب مغربی نواح میں تعمیر کی گئی جدید بستی تانگیرانگ کے انڈسٹریل کمپلیکس میں کچھ ہفتے قبل ہی قائم کی گئی تھی۔ آتش بازی کا سامان تیار کرنے والی اِس فیکٹری میں آگ لگنے کے بعد پے در پے کئی دھماکے بھی ہوئے۔ ان دھماکوں نے قریبی رہائشی علاقوں کے مکینوں میں شدید خوف و ہراس پیدا کر دیا۔
کیلیفورنیا کی آگ ابھی تک بے قابو ہے
کیلیفورنیا کی جنگلاتی آگ، دس ہلاک اور تقریباً ایک سو زخمی
بالی کا آتش فشاں پھٹنے والا ہے، ماہرین
کیرالا کے مندر میں آتش زدگی، چھ افراد کے خلاف مقدمہ درج
دھماکوں سے فیکٹری کے اندر رکھے ہوئے آتش گیر اور دھماکا خیر مواد نے آگ پکڑ لی۔ پہلے دھماکے سے ہی فیکٹری کی چھت اڑ کر دور جا گری تھی۔ ایمرجنسی حکام اور مقامی لوگوں نے اس فیکٹری سے ملحقہ دیوار کو توڑ کر کچھ ملازمین کو باہر نکلنے میں مدد فراہم کی۔
جس وقت فیکٹری میں آگ لگی، اُس وقت کُل 103 ورکرز اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔ ان میں سے کئی شدید جھلس کر رہ گئے جب کہ سینتالیس افراد آگ کی لپیٹ میں آ کر جل گئے تھے۔ جکارتہ پولیس کے سربراہ نے فیکٹری میں سے سینتالیس جلی ہوئی لاشوں کو باہر نکالنے کی تصدیق کر دی ہے۔ پولیس کے مطابق جلی ہوئی لاشوں کی شناخت ممکن نہیں رہی ہے۔
ہسپتالوں میں چھیالیس زخمی داخل کرائے گئے ہیں۔ ان میں کئی شدید جھلسے ہوئے ہیں اور اُن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ اس باعث ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ممکن ہے۔ پولیس نے یہ تصدیق بھی کی ہے کہ ہلاک اور زخمی ہونے والے تمام افراد فیکٹری ملازمین ہیں۔
فائر ورکس تیار کرنے والی اِس فیکٹری میں آگ جمعرات چھبیس اکتوبر کی صبح میں لگی اور مقامی فائر بریگیڈز سہ پہر تک آگ پر قابو پانے میں کامیابی پا سکے۔
پولیس حکام نے حادثے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق آگ فیکٹری کے بیرونی دروازے پر لگی لیکن اُس نے فوراً ہی ساری فیکٹری کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ انڈسٹریل کمپلیکس کی انتظامیہ کے مطابق فیکٹری نے آتش بازی کا سامان تیار کرنے کا سلسلہ صرف چھ ہفتے قبل شروع کیا تھا۔