اوباما ہولو کوسٹ میموریل یادواشم میں
22 مارچ 2013اس موقع پر انہوں نے یہودی ریاست اسرائیل کے ہیروز اور یہودیوں کے قتل عام ہولو کوسٹ کے متاثرین کو علامتی طور پر خراج عقیدت پیش کیا۔ باراک اوباما نے آج مسیحیوں کے عقیدے اور بائبل کی روایات کے مطابق حضرت عیسیٰ کی جائے پیدائش بیت الحم کا دورہ بھی کیا۔
اوباما نے آج اسرائیل اور غرب اردن کے علاقے کے دورے کے آخری روز جدید صہونیت کے بانی تھیوڈور ہیرسل اور سابق اسرائیلی وزیر اعظم یٹژاک رابین کی قبروں پر پھول چڑھائے۔ بعد ازاں اوباما ہولوکوسٹ میموریل یاد واشم بھی گئے اور انہوں نے بیت اللحم میں قائم نیٹی ویٹی کلیسا کا دورہ بھی کیا۔ ان مقامات پر اوباما کی حاضری دراصل اُن کے اسرائیل کے دورے کے اہم مقاصد اور نقطہ عروج کی حیثیت رکھتی ہے۔
باراک اوباما دوسری مدت کے لیے امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد پہلی مرتبہ گزشتہ بُدھ کو اسرائیل پہنچے تھے جہاں انہوں نے اسرائیل کے ساتھ اتحاد کو امریکا کے لیے قابلِ فخر قرار دیا تھا۔ اوباما کا کہنا تھا ’امریکا اسرائیل کے ساتھ ہے کیونکہ یہ ہماری بنیادی سلامتی کے مفاد میں ہے کہ ہم اسرائیل کا ساتھ دیں‘۔ اوباما نے اسرائیل امریکی اتحاد کے دائمی اور ہمیشہ قائم رہنے کا یقین دلایا تھا۔
آج یروشلم میں قائم یاد واشم کے ہولو کوسٹ میموریل میں اوباما نے دوسری عالمی جنگ کے قتل عام میں بچ جانے والے یہودیوں کی یاد میں علامتی شمع روشن کی۔ اس موقع پر اوباما نے صیہونیت مخالف اور نسل پرست جذبات کی مذمت کرتے ہوئے کہا،’ یہاں آکر ہمیں معصیت کی پستی کا اندازہ ہوتا ہے جو شرمناک ہے‘۔ اپنے ایک مختصر بیان میں امریکی صدر کا کہنا تھا،’ ہم یہاں ہزار بار بھی آئیں تو ہر بار ہمارا دل پارہ پارہ ہو جاتا ہے‘۔ اوباما نے اس امر پر زور دیا کہ جب نیک خوُ انسان بد خواہوں کے خلاف کچھ نہیں کریں گے تب تک برائیوں کی ہی جیت ہو گی۔
اوباما کا کہنا تھا،’ اسرائیل یہودیوں کے قتل عام یا ہولو کوسٹ کی وجہ سے اپنا وجود برقرار نہیں رکھے ہوئے ہے بلکہ ایک مضبوط یہودی ریاست، اسرائیل کی بقاء اس بات کی ضمانت ہے کہ ہولوکوسٹ جیسے واقعات پھر رونما نہیں ہوں گے‘۔
اوباما کے یہ بیانات تجزیہ کاروں کی غیر معمولی توجہ کا باعث بنے ہیں جن کا ماننا ہے کہ امریکی صدر کے یہ الفاظ 2009 ء میں قاہرہ میں انہی کی مقبول تقریر کے چند الفاظ سے پیدا ہونے والے تاثر کو ختم کرنے کی کوشش ہے، جس میں انہوں نے عرب دنیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کی قانونی حیثیت ہولوکوسٹ کے واقع سے جُڑی ہوئی ہے۔
امریکی صدر اپنے مشرق وسطیٰ کے اس دورے کے اختتام پر اردن پہنچیں گے۔
km/ah(dpa)