اور اب پیپر موبائل فون
8 مئی 2011سائنسدانوں کے مطابق یہ پیپر فون وہ تمام کام انجام دے سکتا ہے جو کسی بھی دیگر اسمارٹ فون میں دستیاب ہیں، ان میں فون کال کرنے اور سننے کے علاوہ، پیغامات بھیجنے، موسیقی سننے اور ای بُکس پڑھنے جیسی سہولیات شامل ہیں۔ کاغذ کی طرح پتلے اور لکچدار موبائل فون کو ٹیڑھاکرنے، اسے دوہرا کرنے یا اس کے مختلف کونوں کو موڑ کر مختلف کام انجام دیے جاسکتے ہیں۔
یہ موبائل فون تیار کرنے والے سائسندان ڈاکٹر روئل ویرٹاگال Dr Roel Vertegaal نے امید ظاہر کی ہے کہ موبائل فون اور کمپیوٹرز میں بہت جلد یہ ٹیکنالوجی عام ہوجائے گی: ’’ اگلے پانچ برسوں کے اندر اندر (کمپیوٹر کے حوالے سے) تمام چیزیں اس جیسی ہوجائیں گی۔‘‘
یہ انوکھا موبائل فون کینیڈا کی کوئنز یونیورسٹی کی ’ہیومن میڈیا لیب‘ اور امریکی ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ’موٹیویشنل انوائرنمنٹس ریسرچ گروپ‘ کے باہمی اشتراک سے تیار کی گئی ہے۔ ڈاکٹر ویرٹاگال کے مطابق: ’’یہ کمپیوٹر دیکھنے، محسوس کرنے اور کام کرنے کے اعتبار سے ایک ’انٹر ایکٹیو پیپر‘ کی طرح ہے۔ آپ اس سے موڑ کر موبائل فون کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں، اس کے کونے موڑ کر اسکرین پر موجود معلومات کے صفحے پلٹ سکتے ہیں اور ایک پین کی مدد سے اس پر لکھ بھی سکتے ہیں۔‘‘
چند ملی میٹر کی موٹائی والا یہ پروٹوٹائپ ای۔انک نامی اُسی ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے بنایا گیا ہے جس کے استعمال سے امیزون کمپنی کا کِنڈل نامی ای بک ریڈر تیار کیا گیا تھا۔ تاہم اس میں اضافی طور پر لکچدار سینسرز کے علاوہ ٹچ اسکرین بھی نصب کی گئی ہے، جس کے سبب یہ اس پر لکھے جانے والے ٹیکسٹ اور بنائی جانے والی ڈرائنگز کو پہچان سکتا ہے۔
ڈاکٹر ویرٹاگال نے امید ظاہر کی ہے کہ اس پیپر فون کے بڑے ورژن کے استعمال سے ہمارے دفاتر کو ایک نہ ایک دن ’پیپر فری انوائرنمنٹ‘ بنایا جاسکے گا، یعنی ایک ایسی جگہ جہاں روایتی کاغذ کا نام ونشان تک نہیں ہوگا۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: عابد حسین