1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی سے فرانس تک تیز رفتار ریل رابطے، لاگت چھبیس ارب یورو

24 جولائی 2019

دنیا میں ایسا شاید ہی کبھی ہوا ہو کہ بہت تیز رفتار بین الاقوامی ریل رابطوں کا کوئی منصوبہ حکومت کے لیے خطرہ بن گیا ہو۔ ایسا اٹلی میں ہوا لیکن اب روم حکومت کے لیے اس وجہ سے پیدا ہونے والا خطرہ ٹل گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3MfZ2
270 کلومیٹر طویل اس ٹریک کا 58 کلومیٹر طویل حصہ ایلپس کے پہاڑی سلسلے کے نیچے ایک سرنگ میں سے گزرے گاتصویر: Reuters/M. Pinca

اٹلی میں کافی عرصے سے ایک منصوبہ زیر غور تھا کہ اطالوی شہر ٹیورین سے فرانس کے شہر لیوں تک ایک ایسا نیا لیکن بہت تیز رفتار ریل رابطہ قائم کیا جانا چاہیے، جو یورپی یونین کے رکن متعدد ممالک میں زمینی سفر کے لیے دستیاب موجودہ سہولیات کو مزید بہتر اور ماحول دوست بنا سکے۔

Italien Salvini besucht Tunnelbau für Hochgeschwindigkeitsstrecke Turin-Lyon (TAV)
اطالوی وزیر داخلہ سالوینی ٹی اے وی منصونے کی ایک سرنگ کی تعمیر پر کام کرنے والے کارکنوں کے ساتھتصویر: picture-alliance/NurPhoto/M. Ujetto

لیکن اٹلی میں یہ منصوبہ روم میں حکمران مخلوط حکومت میں شامل جماعتوں کے مابین اس بارے میں اختلافات کے باعث بہت متنازعہ ہو گیا تھا۔ اطالوی وزیر اعظم کونٹے اس منصوبے کے حق میں تھے۔

دوسری طرف مخلوط حکومت میں شامل بڑی جماعت اگر اس کی مخالف تھی تو دائیں باز وکے عوامیت پسند ملکی وزیر داخلہ ماتیو سالوینی کی پارٹی اس کی حامی تھی۔

اب سالوینی کی پارٹی سیاسی دباؤ ڈال کر بڑی حکومتی پارٹی کو اس امر کا قائل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے کہ یہ متنازعہ ریلوے ٹریک اب تعمیر ہو ہی جانا چاہیے۔

اس بارے میں اطالوی وزیر اعظم کونٹے نے فیس بک پر پوسٹ کی گئی اپنی ایک ویڈیو میں کہا ہے کہ اس منصوبے پر اب تک بہت زیادہ رقوم خرچ کی جا چکی ہیں اور اب اس کی تکمیل کے برعکس یہ بات روم حکومت کے لیے انتہائی مہنگی اور مالی وسائل کا ضیاع ثابت ہو گی کہ یہ ٹریک تعمیر ہی نہ کیا جائے۔

اس نئے ہائی اسپیڈ ریل رابطے کا نام ٹرینو آلٹا ویلوسیٹا (TAV) ہو گا اور کئی سالہ تعطل کے بعد اب یہ منصوبہ مستقبل میں مکمل کر لیا جائے گا۔

ایلپس کے پہاڑی سلسلے کے نیچے سرنگ

یہ نیا بین الاقوامی یورپی ریل رابطہ مجموعی طور پر 270 کلومیٹر طویل ہو گا اور اس کے کچھ حصوں پر پہلے ہی سے کام جاری ہے۔ اس منصوبے کی ایک انتہائی اہم بات اس کا تقریباﹰ 58 کلومیٹر طویل وہ حصہ ہو گا، جس کی بہت سے شہری اور ماحول دوست حلقوں کی طرف سے مخالفت کی جا رہی تھی۔

اس ٹریک کا یہ حصہ ایلپس کے پہاڑی سلسلے میں مَوں سینِس (Mont-Cenis) نامی سرنگ میں سے ہو کر گزرے گا۔

فائدہ کئی ممالک کو

اسی منصوبے کا ایک اور اہم پہلو یہ بھی ہے کہ اس نئے ٹریک کی وجہ سے براہ راست یا بالواسطہ طور پر کئی یورپی ممالک کے مابین مسافر ٹرینوں اور مال بردار گاڑیوں کی صورت میں ریل رابطے اب تک کے مقابلے میں کہیں بہتر اور تیز رفتار ہو جائیں گے، مثال کے طور پر اٹلی میں میلان اور وینس، اسپین میں بارسلونا، پرتگال میں لزبن اور فرانس میں پیرس تک کے درمیان ریل رابطے۔

لاگت کم از کم 26 ارب یورو

اس منصوبے پر مجموعی طور پر کم از کم بھی 26 ارب یورو کی لاگت آئے گی اور ان رقوم کا تقریباﹰ 40 فیصد حصہ یورپی یونین کی طرف سے مہیا کیا جائے گا۔

یورپی کمیشن کے مطابق یونین اس منصوبے کے لیے تقریباﹰ 11 ارب یورو کی رقوم اس لیے فراہم کرے گی کہ یہ یورپی یونین کے لیے انفراسٹرکچر کے لحاظ سے انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے، جس میں پہلے ہی کافی تاخیر ہو چکی ہے۔ ساتھ ہی یورپی کمیشن نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر اس منصوبے کی تکمیل میں مزید تاخیر کی گئی، تو یونین اس کے لیے وعدہ کردہ اربوں یورو کی رقوم کی فراہمی سے انکار بھی کر سکتی ہے۔

م م / ش ح / اے ایف پی، ڈی پی اے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں