ایبٹ آباد، ملٹری اکیڈمی پر راکٹ حملے
27 جنوری 2012ایبٹ آباد میں جمعے کی صبح پاکستانی فوج کی ایک اکیڈمی پر ہوئے اس حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے۔ یہ وہی مقام ہے جہاں سے کچھ ہی فاصلے پر دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سابق رہنما اسامہ بن لادن کا گھر تھا۔ گزشتہ برس دو مئی کو امریکی کمانڈوز نے ایک خفیہ آپریشن کرتے ہوئے اسی گھر میں اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا تھا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے مقامی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ علی الصبح مقامی وقت کے مطابق قریب تین بجے پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول پر راکٹ داغے گئے۔ پاکستانی حکام نے بھی اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نو راکٹ داغے گئے، جس سے تین راکٹ اکیڈمی کی بیرونی دیوار سے ٹکرائے۔
عسکری حوالے سے انتہائی اہم تصور کیے جانے والے شہر ایبٹ آباد اعلیٰ پولیس اہلکار امتیاز حسین شاہ نے کہا ہے کہ اس حملے میں کوئی بھی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے علاقے کی ناکہ بندی کرنے کے بعد سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
امتیاز حسین شاہ کے بقول اس علاقے میں سکیورٹی ہر وقت الرٹ رہتی ہے، اس لیے توقع کی جا رہی ہے کہ اس پر تشدد کارروائی کے بارے میں حقائق جلد ہی اکٹھے کر لیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے۔ تاہم یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد شائد القاعدہ کے حامی جنگجوؤں نے اس اکیڈمی کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی ہو۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: شامل شمس