ایران جوہری ہتھیاروں کا جنون رکھتا ہے، سارکوزی
31 مارچ 2010امریکی صدر سے ملاقات کے بعد فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام مشکوک ہے اور ایران جوہری ہتھیار سازی کا جنون رکھتا ہے۔ امریکی صدر کی رہائش گاہ وائٹ ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس میں سارکوزی نے واضح کیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے مناسب فیصلہ کیا جائے۔ اِس موقع پر سارکوزی نے کہا کہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن کے ساتھ مل کر ضروری کوششیں کی جائیں گی تا کہ پابندیوں کے حوالے سے یورپ متحد ہو۔
پریس کانفرنس میں امریکی صدر اوباما نے کہا کہ وہ اگلے چند ہفتوں میں پابندیوں کو عملی شکل میں دیکھ رہے ہیں اور اب بات مہینوں پر نہیں ٹھہری ہوئی۔ ایران پر ممکنہ پابندیوں کے وقت کے حوالے سے اوباما نے اس سے قبل گزشتہ سال کے آخر کا عندیہ دیا تھا۔ اوباما نے کہا کہ اُن کا ملک بین الاقوامی برادری کے ساتھ خاصی محنت سے اِس معاملے کو آگے بڑھا رہا ہے۔ اِس موقع پر امریکی صدر نے واضح کیا کہ سردست کوئی متفقہ لائحہ عمل موجود نہیں لیکن امید ہے کہ بہار کے موسم میں پابندیوں کے معاملے کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔
اوباما نے یہ بھی کہا کہ ایرانی جوہری پرگرام کے حوالے سے بین الاقوامی کمیونٹی پہلی بار متحد دکھائی دیتی ہے۔ اوباما کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران جوہری پروگرام پر بین الاقوامی سفارتکاری کو تسلیم کرنے پر راضی دکھائی نہیں دیتا۔
اوباما اور سارکوزی وائٹ ہاؤس میں پرائیویٹ انداز میں امریکی صدر کے دفتر میں ملے۔ اُن کی ملاقات میں گفتگو کے دوران مشرق وسطیٰ کے معطل شدہ امن مذاکرات پر بھی بات کی گئی۔ اِس کے علاوہ مالیاتی اداروں کی نگرانی کے لئے بنائے جانے والے ضوابط بھی بات چیت میں شامل تھے۔ دونوں صدور اور اُن کی بیویاں ایک عشائیے میں بھی شریک ہوئیں۔
ایرانی جوہری پروگرام کو روکنے کے سلسلے میں ممکنہ پابندیوں کے نئے عمل میں امریکی کوششیں بار آور ثابت ہو رہی ہیں۔ روس کا جھکاؤ بھی امریکی مؤقف کی جانب ہے اور امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کو یقین ہے کہ چین بھی اِس معاملے میں اُن کی قرارداد کی حمایت کرے گا۔
رپورٹ عابد حسین
ادارت شادی خان سیف