1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
مہاجرتایران

’ایران روزانہ تین ہزار افغان باشندوں کو ملک بدر کر رہا ہے‘

22 جنوری 2025

ناروے کی ریفیوجی کونسل (این آر سی) کے مطابق، ایران بڑے پیمانے پر افغان مہاجرین کو ملک بدر کر رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ روزانہ قریب تین ہزار افغان باشندوں کو ایران سے نکالا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/4pTPk
Afghanistan Islam Qala | Abschiebung aus dem Iran | Afghanische Flüchtlinge
تصویر: MOHSEN KARIMI/AFP

حال ہی میں افغانستان کے ایک ایسے سرحدی قصبے کا دورہ کر کے لوٹنے والے این آر سی کے سیکرٹری جنرل ین  ایگیلنڈ نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا، ''اسلام قلعہ سرحدی گزرگاہ سے روزانہ تقریباﹰ 3,000 افراد ایران سے افغانستان میں داخل ہوتے ہیں۔‘‘

پاکستان: کسی بھی رجسٹرڈ افغان کو 30 جون تک ڈی پورٹ نہیں کیا جائے گا

ایران سے نکالے گئے افغان مہاجرین کی مشکلات

انہوں نے کہا کہ یہ زیادہ تر ایسے لوگ ہیں جنہیں جلاوطن یا ملک بدر کیا گیا ہے۔

این آر سی کے سیکرٹری جنرل یان ایگیلنڈ
این آر سی کے سیکرٹری جنرل یان ایگیلنڈ کے مطابق، ''اسلام قلعہ سرحدی گزرگاہ سے روزانہ تقریباﹰ 3,000 افراد ایران سے افغانستان میں داخل ہوتے ہیں۔‘‘تصویر: Vahid Salemi/AP/picture alliance

ایگیلنڈ  نے کہا، ''یہ لوگ ایک ایسے وقت میں افغانستان واپس پہنچ رہے ہیں جب وہاں سخت سردی اور انسانی حوالے سے بحرانی صورتحال کے سبب 22.9 ملین افراد متاثر ہیں اور جنہیں پہلے ہی امداد کی اشد ضرورت ہے۔‘‘

ایرانی حکام نے گزشتہ سال اعلان کیا تھا کہ وہ مارچ سن 2025 کے آخر تک تقریباﹰ 20 لاکھ ایسے غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جن کے پاس قانونی رہائشی اجازت نامہ نہیں ہے۔

افغان حکام وطن واپس لوٹنے والوں کے کاغذات کی جانچ کر رہے ہیں۔
این آر سی کے مطابق افغانستان کا دوسرا ہمسایہ ملک پاکستان پہلے ہی 800,000 افغانوں کو ملک بدر کر چکا ہے۔تصویر: MOHSEN KARIMI/AFP

ایران میں کئی ماہ سے ان افغان پناہ گزینوں کی بڑی تعداد پر  سیاسی بحث جاری ہے، جو تین سال قبل افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد وہاں سے فرار ہوکر ایران چلے گئے تھے۔

این آر سی کے مطابق افغانستان کا دوسرا ہمسایہ ملک پاکستان پہلے ہی 800,000 افغانوں کو ملک بدر کر چکا ہے۔

ایگیلنڈ کے مطابق ایران اور پاکستان کو دنیا میں سب سے زیادہ پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے ممالک میں شامل ہونے کے باوجود بین الاقوامی برادری سے بہت کم مدد ملی ہے۔

ایران اور  افغانستان کے درمیان سرحدی گزرگاہ اسلام قلعہ
ایران اور  افغانستان کے درمیان 900 کلومیٹر طویل مشترکہ سرحد ہے جہاں سرحدی کنٹرول ایک مشکل کام  ہے۔تصویر: Mohsen Karimi/AFP

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کا اندازہ ہے کہ تقریبا 45 لاکھ افغان ایران میں رہ رہے ہیں، جن میں سے بیشتر کے پاس قانونی رہائشی اجازت نامہ نہیں ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق تاہم یہ تعداد 60 سے 80 لاکھ کے درمیان ہے۔

خیال رہے کہ ایران اور  افغانستان کے درمیان 900 کلومیٹر طویل مشترکہ سرحد ہے جہاں سرحدی کنٹرول ایک مشکل کام  ہے۔ ایران اس وقت ملک کے شمال مشرق میں ایک محفوظ سرحدی دیوار تعمیر کر رہا ہے۔

پاکستان، رجسٹریشن کارڈز کی مدت میں توسیع پر افغان مہاجرین کے تاثرات

ا ب ا/ع ب (ڈی پی اے)