ایران سے رہائی، جرمن صحافی واپس وطن پہنچ گئے
20 فروری 2011جرمن وزارت خارجہ نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دونوں صحافی چار ماہ سے زائد ایران میں قید رہے۔ برلن میں وزرات خارجہ کے دفتر سے جاری ہوئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بلڈ ام زونٹاگ سے وابستہ دونوں جرمن صحافی مارکوس ہیلوش اور ینز کوخ اتوار کی صبح برلن کے ٹیگل ہوائی اڈے پر پہنچے۔
ان دونوں صحافیوں کو دس اکتوبر کو اس وقت تبریز سے گرفتار کیا گیا تھا، جب یہ دونوں مبینہ طور پر زنا اور قتل میں معاونت پر سنگساری کی سزا پانے والی ایرانی خاتون سکینہ اشتیانی کے بیٹے اور اس کے وکیل سے انٹرویو کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ان پر الزام تھا کہ یہ دونوں وزٹ ویزے پر آئے اور انہوں نے صحافت کرنے کی کوشش کی۔ خیال رہے کہ عالمی دباؤ کے نتیجے میں سکینہ کی سزا پر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہوا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ جرمن وزیر خارجہ ویسٹرویلے نے اپنے دورہ ایران کے دوران ایرانی صدر محمود احمدی نژاد اور اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات بھی کی۔ اس موقع پر جرمن وزیر خارجہ نے جرمن صحافیوں کی رہائی پر ایرانی حکام کا شکریہ بھی ادا کیا۔ جرمن وزیرخارجہ خصوصی طور پر ان صحافیوں کو لینے کے لیے ایران پہنچے تھے۔
اسی اثناء جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے بھی دونوں جرمن صحافیوں کی رہائی پر خوشی کا اظہار کیا،’میں بہت خوش ہوں کہ مارکوس ہیلوش اور ینز کوخ آزاد ہو کر واپس اپنے وطن پہنچ گئے ہیں۔‘ میرکل نے بلڈ ام زونٹاگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا،’مجھے امید ہے کہ یہ دونوں گزشتہ کچھ ماہ کے دوران کی جسمانی اور ذہنی صعوبتوں کو جلد ہی بھلا دیں گے۔‘
ان دونوں جرمن صحافیوں کو پہلے ایک ایرانی عدالت نے بیس بیس ماہ کی قید کی سزا سنائی تھی تاہم بعد ازاں اس سزا کو جرمانے سے بدل دیا گیا تھا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عاطف توقیر