ایران نئی امریکی پابندیوں کا بوجھ برداشت کر سکتا ہے، روحانی
26 جون 2018اقتصادی حوالے سے اپنی حکومتی کارکردگی کا دفاع کرتے ہوئے ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ حالیہ مہینوں کے دوران حکومت کی آمدنی میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے جبکہ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کی جانب سے پھیلائی جانے والی افواہیں ریال کی قدر میں کمی کی وجہ بنی ہیں۔
روحانی نے سرکاری ٹیلی وژن پر نشر کی جانے والی اپنی تقریر میں مزید کہا، ’’یہاں تک کہ بدترین حالات میں بھی، میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ ایرانیوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی جاری رہے گی۔ ہمارے پاس چینی، گندم اور پکانے کے لیے استعمال ہونا والا تیل وافر مقدار میں موجود ہے۔ کاروبار کی منڈی کو سہارا دینے کے لیے ہمارے پاس غیر ملکی کرنسی بھی مناسب تعداد میں ہے۔‘‘
روحانی کے بقول نئی امریکی پابندیاں نفسیاتی، اقتصادی اور سیاسی جنگ کا ایک حصہ ہیں اور واشنگٹن کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس معاہدے سے الگ ہونا ایسی سب سے بڑی غلطی تھی، جو وہ (ٹرمپ) کر سکتے تھے۔ یہ ہولنک غلطی تھی۔ اس وجہ سے عالمی سطح پر امریکا کی ساکھ متاثر ہو گی۔‘‘
امریکا نے مئی میں ایران کے ساتھ طے پانے جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔ تاہم اس پر دستخط کرنے والے دیگر ممالک جن میں جرمنی، فرانس، روس، برطانیہ اور چین شامل ہیں، اسے بچانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔
واشنگٹن اسی ماہ سے ایران پر معاشی پابندیاں عائد کرنے کا سلسلہ شروع کرنے والا ہے۔ مالی مسائل اور کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے گزشتہ روز تہران کے مرکزی بازار میں تاجروں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور اس دوران پر تشدد واقعات بھی رونما بھی ہوئے تھے۔