1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی عدالت نے مبینہ ’اسرائیلی جاسوس‘ کو موت کی سزا سنا دی

عابد حسین
25 اکتوبر 2017

ایران کی ایک عدالت نے ایک ایرانی شہری کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے جرم پر سزائے موت سنائی ہے۔ وہ اس سزا کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس سزا کی مذمت کی ہے۔

https://p.dw.com/p/2mTEp
Belgien Ahmadreza Djalali in Brüssel
تصویر: picture-alliance/BELGA

انسانی حقوق پر نگاہ رکھنے والی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے ایک بیان میں ریسرچر احمد رضا جلالی کو سنائی گئی موت سزا کی مذمت کی ہے۔ ایمنسٹی نے ایمرجنسی میڈیسن کے ماہر کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہولم میں قائم کیرولنسکا انسٹیٹوٹ کے علاوہ اٹلی کے شہر نووارا کی ایسٹرن پیڈمونٹ یونیورسٹی کے ریسرچر احمد رضا جلالی اپریل سن 2016 سے ایرانی دارالحکومت تہران کے قریب واقع سخت سکیورٹی کی ایوین جیل میں قید ہیں۔

توہین مذہب کے قوانین، دنیا میں پھیلتے ہوئے

نیا ایرانی قانون سزائے موت کے منتظر پانچ ہزار قیدیوں کی زندگی بچا لے گا

ایرانی صدر کا بھائی کرپشن کے الزام میں گرفتار

سابق ایرانی صدر کی بیٹی کو چھ ماہ قید کی سزا

دوسری جانب تہران کے پراسیکیوٹر عباس جعفری دولت آبادی نے اپنے بیان میں جلالی کا نام بتائے بغیر بتایا ہے کہ اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے جرم میں ایک شخص کو موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ دولت آبادی کے مطابق یہ جاسوس ایرانی جوہری پروگرام کے بارے میں معلومات اکھٹی کرتا رہا اور وہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کا ایجنٹ ہے۔ ایرانی پراسیکیوٹر کے مطابق اس جاسوسی کے عوض اُسے سویڈن کا رہائشی پرمٹ حاصل کرنے میں مدد دی گئی تھی۔

پراسیکیوٹر کی جانب سے ایرانی عدلیہ کی ویب سائٹ میزان پر جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا کہ مجرم نے ایرانی جوہری پروگرام کے مقامات کے علاوہ فوج اور جوہری ریسرچ میں مصروف تیس افراد کے بارے میں معلومات غیر ملکی خفیہ ایجنسی کو فراہم کیں۔ عباس جعفری دولت آبادی نے واضح کیا کہ ان معلومات کی فراہمی کی وجہ سے سن 2010 میں دو ایرانی سائنسدانوں کو قتل کر دیا گیا تھا۔ ان جوہری سائنسدانوں کے نام ماجد شہرانی اور مسعود علی محمدی تھے۔

Belgien Protest vor der iranischen Botschaft
بیلجیم کے دارالحکومت میں احمد رضا جلالی اور حمید بابائی کی رہائی کے لیے کیا گیا مظاہرہتصویر: Picture -alliance/Zumapress/K. Van den Panhuyzen

ایرانی قانون کے تحت تمام اپیلوں کے ختم ہونے پر اور موت کی سزا دینے سے قبل ہی مجرم کی مکمل شناخت ظاہر کی جاتی ہے۔

دوسری جانب سائنسی ریسرچ کے ہفتہ وار جریدے نیچر کی ویب سائٹ پر بتایا گیا ہے کہ جلالی کا مقدمہ تہران میں جج ابوالقاسم صلواتی کی عدالت میں دائر تھا۔ عدالت نے یہ سزا رواں مہینے کی اکیس تاریخ کو سنائی تھی۔ احمد رضا جلالی کی اہلیہ وداع مہرانیہ نے اس سزا کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ جلالی سزا سنائے جانے کے بیس دنوں کے اندر اندر نظرثانی کی اپیل کر سکتے ہیں۔

یہ امر اہم ہے کہ ایران میں اب تک امریکا اور اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے شبے میں تین افراد کو پھانسی دی جا چکی ہے۔ ان میں جوہری سائنسدان ماجد جمالی فصیح بھی شامل ہیں۔

ايرانی جوہری پروگرام