’ایٹمی دہشت گردی‘سب سے بڑا خطرہ: اوباما
12 اپریل 2010باراک اوباما نے واشنگٹن میں ایٹمی سلامتی سمٹ سے ایک روز قبل کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے ناجائز استعمال کے حوالے سے القاعدہ جیسی تنظیم کے شدت پسندوں کے’’ضمیر میں خلش‘‘ بھی نہیں ہوگی۔ امریکی صدر نے اتوار کے روز واشنگٹن میں کئی عالمی رہنماوٴں کے ساتھ علٰیحدہ علٰیحدہ ملاقاتیں کیں، جن میں بھارتی وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ، پاکستان کے وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور نائیجیریا کے قائم مقام صدر گُڈلک جوناتھن بھی شامل ہیں۔ یہ رہنما دو روزہ نیوکلیئر سمٹ میں شرکت کرنے کے لئے واشنگٹن میں جمع ہیں۔
منگل کے روز شروع ہونے والے اس ایٹمی سمٹ میں 47 سربراہان مملکت کی شرکت متوقع ہے۔ امریکی صدر باراک اوباما جوہری سلامتی سمٹ کی میزبانی کر رہے ہیں۔گزشتہ 65 برسوں کے دوران کسی بھی امریکی صدر کی میزبانی میں ہونے والا یہ سب سے بڑا سمٹ ہے۔
اوباما نے خبر دار کیا کہ امریکہ کو سب سے بڑا خطرہ اُن دہشت گردوں سے ہے، جو مستقبل میں جوہری ہتھیاروں تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے پوری دنیا میں غیر محفوظ جوہری مواد کو محفوظ کرنے پر زور دیا۔
امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی اور اسرائیل سمیت کئی ملکوں کو یہ خدشات ہیں کہ ایران اور شمالی کوریا جیسی ریاستیں جوہری بم بنانے کی تیاریوں میں مصروف ہیں جبکہ ان دونوں ملکوں کا اصرار ہے کہ ان کا ایٹمی پروگرام پُر امن مقاصد کے لئے ہے۔ مغرب کو یہ خدشات بھی ہیں کہ طالبان اور القاعدہ کے عسکریت پسند پاکستان کے جوہری ہتھیاروں تک رسائی حاصل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
تاہم امریکہ کے دورے پر گئے ہوئے پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے عالمی برادری کو یقین دلایا ہےکہ اس کے ’’جوہری ہتھیار محفوظ ہاتھوں میں ہیں۔‘‘ واشنگٹن روانہ ہونے سے قبل مسٹر گیلانی نے راولپنڈی کے ملیٹری بیس پر نامہ نگاروں کو بتایا:’’پاکستان کا ایٹمی پروگرام تجربہ کار ہاتھوں میں ہے۔ ہمیں اسے محفوظ رکھنے کا تیس سال کا تجربہ ہے۔‘‘
دوسری جانب وائٹ ہاوٴس نے کہا ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے امریکی صدر باراک اوباما کے ساتھ ملاقات میں یہ یقین دہانی کرائی کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کو شدت پسندوں سے کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔
دریں اثناء امریکی صدر باراک اوباما واشنگٹن میں جوہری سلامتی سمٹ کے موقع پر ترک وزیر اعظم رجب طیب ایردوآن کے ساتھ منگل کے روز ملاقات کرنے والے ہیں۔ وائٹ ہاوٴس نے اس ملاقات کی تصدیق کر دی ہے۔
رپورٹ : گوہر نذیر گیلانی/خبر رساں ادارے
ادارت : شادی خان سیف