1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایڈورڈ سنوڈن کی روس میں عارضی پناہ کی درخواست

عدنان اسحاق17 جولائی 2013

سابق سی آئی اے ایڈورڈ سنوڈن نے روس میں عارضی پناہ حاصل کرنے کے لیے باقاعدہ درخواست جمع کرا دی ہے۔ مہاجرت کے وفاقی روسی ادارے ’ FMS‘کی جانب سے اس کی تصدیق کر دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/199LR
تصویر: Reuters

روس میں مہاجرت کے وفاقی ادارے کے ڈائریکٹر کونستانتین روموڈانوفسکی نے کہا، ’ہاں ہمیں سنوڈن کی جانب سے پناہ کی درخواست موصول ہوئی ہے۔‘ انہوں نے مزید بتایا کہ ایڈورڈ سنوڈن کی درخواست پر معمول کے مطابق غور کیا جائے گا۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس بابت فیصلہ آنے میں تین مہینے بھی لگ سکتے ہیں۔ اس حوالے سے وکی لیکس نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا تھا کہ سنوڈن نے روس کی نقل مکانی سے متعلق وزارت سے تحفظ کا عارضی ویزا حاصل کرنے کے لیے رابطہ کیا ہے۔

Snowden trifft Menschenrechtsaktivisten in Moskau
کئی لاطینی امریکی ملک ایڈورڈ سنوڈن کو سیاسی پناہ دینے پر تیار ہیںتصویر: Reuters

ایڈورڈ سنوڈن ماسکو کے شیریمیت یے وا ہوائی اڈے پر 23 جون سے موجود ہیں۔ واشنگٹن حکام نے اسی روز سنوڈن کا پاسپورٹ منسوخ کر دیا تھا۔ اس دوران امریکا اپنے مفرور شہری کو واپس بھیجنے کے لیے روس پر زور ڈال رہا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان پیٹرک وینٹرل نے واشنگٹن میں کہا،’ سنوڈن میں اتنی جرات ہونی چاہیے کہ وہ امریکا واپس آ کر اپنے خلاف قائم مقدمات کا سامنا کر سکیں‘۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنی امید کر رہے ہیں کہ سنوڈن کے معاملے میں دونوں ممالک کے باہمی روابط کو نقصان نہیں پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر باراک اوباما منصوبے کے مطابق رواں سال ستمبر میں روس کا دورہ کریں گے۔ اوباما جی ٹوئنٹی گروپ کی سربراہی کانفرنس میں شرکت کے لیے سینٹ پیٹرسبرگ جائیں گے، تاہم اس سے قبل وہ اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پوٹن سے بھی ملاقات کریں گے۔

کئی لاطینی امریکی ملک ایڈورڈ سنوڈن کو سیاسی پناہ دینے پر تیار ہیں۔ تاہم بولیویا کے صدر ایوو مورالیس کے جہاز کو زبردستی اتار کر تلاشی لینے کے واقعےکے بعد وہ لاطینی امریکا کا رخ کرنے سے گھبرا رہے ہیں۔ اسی دوران وہ روس میں بھی مستقل سیاسی پناہ حاصل کرنے سے کترا رہے ہیں کیونکہ روسی صدر پوٹن کہہ چکے ہیں کہ سنوڈن کو خفیہ امریکی دستاویزات منظر عام پر لانے کا سلسلہ روکنا ہو گا۔

سنوڈن نے اپنی درخواست میں لکھا ہے کہ واپس امریکا بھیجنے کی صورت میں ان کی جان کو خطرہ ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق سنوڈن کو سیاسی پناہ حاصل کرنے کا مکمل حق ہے لیکن اس کے لیے روس کا انتخاب  مناسب نہیں ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ روس میں انسانی حقوق کی صورتحال خود بہت اچھی نہیں ہے اور ماسکو حکومت کی تاریخ ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی جاسوسی کرتی ہے۔

انسانی حقوق کے لیے سرگرم سویتلانا گانشکینا بتاتی ہیں کہ سوویت یونین  کے خاتمے کے بعد عملی طور پر روس میں صرف ایک شخص کو سیاسی پناہ دی گئی ہے اور وہ ہیں آذربائیجان کے سابق صدر ایاز مطالیبوف۔ تاہم ماسکو حکومت دنیا کے متعدد بین الاقوامی مفرور شخصیات کو پناہ کی پیشکش کر چکی ہے۔

Flughafen Moskau-Scheremetjewo
ایڈورڈ سنوڈن ماسکو کے شیریمیت یے وا ہوائی اڈے پر 23 جون سے موجود ہیںتصویر: Kirill Kudryavtsev/AFP/Getty Images

جمعے کے روز تیس سالہ سنوڈن سے ملاقات کرنے والوں میں وکیل Anatoly Kucherena  بھی شامل تھے۔ انہوں نے بتایا سنوڈن اب یہاں سے کہیں نہیں جائیں گے۔’’ اب انہوں نے روس میں رہنے کا فیصلہ کر لیا ہے‘‘۔Kucherena نے مزید بتایا کہ عارضی پناہ اور سیاسی پناہ حاصل کرنے کا طریقہ کار ایک دوسرے سے مختلف ہے۔ ان کے بقول عارضی پناہ کے معاملے میں صدر کی رضامندی کی ضرورت بھی پڑتی ہے۔