جرمنی میں اے آئی کے تدریسی استعمال کی زیادہ حمایت کا مطالبہ
4 جنوری 2024جرمن ٹیچرز فیڈریشن نامی اس تنظیم کے مطابق مصنوعی ذہانت تعلیمی شعبے میں بھی ایک ایسا نیا امکان ہے، جسے زیادہ سے زیادہ بہتر طور پر استعمال کر کے طلبہ اور اساتذہ دونوں کے لیے تدریسی عمل کو مزید سود مند بنایا جا سکتا ہے۔
رواں برس جرمن اسکولوں میں طلبہ کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ
اس تنظیم کے صدر شٹیفان ڈیُل نے جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا کہ حکومت کو تعلیمی شعبے میں مصنوعی ذہانت کے استعمال سے متعلق طریقہ ہائے کار کی وضاحت کرتے ہوئے اس کے لیے عملی مدد اور تعاون بھی کرنا چاہیے۔
شٹیفان ڈیُل نے کہا، ''یہ بات تعلیمی اداروں کے لیے انتہائی اہم ہے کہ انہیں طلبہ کو تحریر و ترجمے اور تجزیے کے عمل میں مدد دینے کے لیے مصنوعی ذہانت استعمال کرنے والے ایسے سافٹ ویئر مہیا کیے جائیں، جن کے ساتھ وہ جدید انداز میں تعلیم بھی حاصل کر سکیں لیکن ساتھ ہی بچوں کی پرائیویسی اور ان کے نجی کوائف کے تحفظ کی ضمانت بھی دی جا سکے۔
اس کے لیے جرمن ٹیچرز فیڈریشن کے صدر نے تعلیمی اداروں میں مثال کے طور پر چیٹ جی پی ٹی جیسے سافٹ ویئر استعمال کرتے ہوئے ان کے صارفین کا ڈیٹا مکمل طور پر خفیہ رکھے جانے کا مطالبہ بھی کیا۔
جرمنی میں طلبہ کو رہائش گاہوں کے حصول میں مشکلات
دنیا کے کئی دیگر ممالک کی طرح جرمنی میں بھی اس حوالے سے قواعد و ضوابط ابھی وضع کیے جانا ہیں کہ تعلیمی شعبے میں اے آئی کا استعمال کس حد تک اور کن مقاصد کے لیے اس طرح کیا جانا چاہیے کہ یوں طلبہ کی انفرادی ذہنی صلاحیتوں میں اضافے کا عمل بھی متاثر نہ ہو۔
جرمنی میں مجموعی طور پر تمام اسکولوں کے کل وقتی اور جزوقتی اساتذہ کو ملا کر ان کی تعداد تقریباﹰ آٹھ لاکھ بنتی ہے۔ ان کے علاوہ قریب سوا لاکھ اساتذہ ایسے بھی ہیں، جو عام اسکولوں میں نہیں بلکہ مختلف شعبوں کے ووکیشنل ٹریننگ اداروں میں پڑھاتے ہیں۔
ف ن / م م (ڈی پی اے)