باراک اوباما اور وین جیاباؤ کی ملاقات
19 نومبر 2011امریکہ کے صدر باراک اوباما اور چینی وزیراعظم وین جیاباؤ کے درمیان ملاقات انڈونیشیا کے جزیرے بالی پر ایسٹ ایشیا سمٹ کے موقع پر ہوئی۔ یہ رابطہ دونوں ملکوں کے درمیان کرنسی، تجارت اور بحیرہ جنوبی چین کے معاملے پر بیان بازی کے بعد ہوا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اپنے ایک فوٹوگرافر کے حوالے سے بتایا ہے کہ بالی کے ایک ہوٹل میں ہونے والی اس ملاقات کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن اور قومی سلامتی کے مشیر ٹام ڈونیلون بھی شریک تھے۔ وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا جا ئے گا۔
قبل ازیں جمعے کی شب ایسٹ ایشیا سمٹ کے عشائیے کے موقع پر دونوں رہنما ساتھ ساتھ بیٹھے تھے اور انہیں بات چیت کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا تھا۔
اوباما نے اس ہفتے آسٹریلیا میں ڈھائی ہزار امریکی میرینز کی تعیناتی کے اعلان سے چین کو ناراض کیا۔ اس اعلان میں انہوں نے کہا تھا کہ یہ خطے میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے واشنگٹن کی طویل المدت وابستگی کا ثبوت ہے۔
چین کو میانمار میں اثرو رسوخ پیدا کرنے کی امریکی کوشش پر بھی تشویش ہے، جو بیجنگ کا جنوبی ہمسایہ اور قریبی اتحادی ہے۔
اوباما نے جمعے کو میانمار کی جمہوریت نواز رہنما آنگ سان سوچی سے فون پر بات کی تھی اور کہا تھا کہ وہ آئندہ ماہ ہلیری کلنٹن کو وہاں بھیجیں گے جو گزشتہ پچاس برسوں میں اس ملک کے لیے کسی امریکی وزیر خارجہ کا پہلا دورہ ہو گا۔
انڈونیشیا آمد سے قبل اوباما نے آسٹریلیا کا دو روزہ دورہ کیا تھا، جسے کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان چھ دہائیوں سے چلی آ رہی سکیورٹی الائنس کی تجدید بتایا گیا۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت: عدنان اسحاق