بالوں کی ساخت اور عارضہ قلب
10 ستمبر 2010کینیڈا کے طبی اور نفسیاتی تحقیق کے جریدے ’’سٹریس‘‘ میں معالجین ریسرچر کی تازہ تحقیق کی تفصیلات شائع ہوئی ہیں۔ اس کے مطابق انسانی جسم میں تناؤ یا سٹریس کی کیفیت سے انسانی بالوں میں سٹریس سے منسلک ہارمون کورٹیزول کی موجودگی بڑھ جاتی ہے اور یہی بڑھا ہوا لیول دل کے عارضے کی اطلاع مہینوں پہلے کلینکل ٹیسٹ کے ذریعے ڈاکٹر اور مریض کو دے سکتا ہے۔
ماہرین کا اس پر مکمل اتفاق ہے کہ انسانی ذہن میں تناؤ کی کیفیت نوکری یا بے روزگاری، ازدواجی مسائل اور مالیاتی مشکلات جیسے عوامل کی بنیاد پر ظاہر ہوتے ہیں اور یہ سٹریس انجام کار انسانی دل کے عارضوں کے سکڑنے یا کھچاؤ کا باعث بنتا ہے۔
اس تازہ تحقیق سے قبل کوئی تحقیقی اشارہ بھی دستیاب نہیں تھا کہ جو سٹریس کی صورت حال اور اس کے اثرات کا جائزہ سامنے لا سکے لیکن اب سٹریس سے ہارٹ اٹیک کی اطلاع انسانی بال مہینوں پہلے فراہم کردیا کریں گے۔ بالوں پر تحقیق کینیڈا کی ویسٹرن انٹاریو یونیورسٹی کے ماہرین سٹین فان اُوم اور گیڈی اون کارین نے کی ہے۔
انہی افراد نے ہارمون کورٹیزول کی بالوں میں موجودگی کو دریافت کیا ہے۔ ان محققین نے مختلف 56 بالوں پر ریسرچ کی، یہ بال ان لوگوں کے تھے، جو عارضہ قلب میں مبتلا ہو کر مختلف ہسپتالوں میں داخل تھے۔
ان میں زیادہ تر زیر علاج مریضوں کا تعلق وسطی اسرائیل کے شیرون علاقے کے شہر ’’کفار صوا‘‘ کے عالمی شہرت کے تحقیقی ہیلتھ مرکز ’’میئر میڈیکل سنٹر‘‘ میں قائم امراض قلب کے خصوصی انسٹیٹیوٹ سے تھا۔ ان بالوں کے ساتھ ساتھ 56 ہی دوسرے مریضوں کے بالوں کا لیبارٹری ٹیسٹس کے ذریعے بغور جائزہ لیا گیا، جو دل کی بیماری میں مبتلا نہیں تھے۔ وہ مریض جو عارضہ قلب میں مبتلا تھے، ان کے بالوں کے کلینیکل ٹیسٹ سے معلوم ہوا کہ ان میں ہارمون کورٹیزول کی زیادہ مقدار موجود تھی۔ انسانی سر کے بال ایک ماہ میں ایک سینٹی میٹر بڑھتے ہیں اور چھ سینٹی میٹر کا بال گزشتہ کئی ماہ میں ہارمون کورٹیزول کی موجودگی اور بلند سطح کا پتہ دے سکتا ہے۔
ہارمون کورٹیزول کی دستیابی اس سے قبل انسانی سیرم، پیشاب یا تھوک میں ملتی تھی۔ ان میں اس ہارمون کی موجودگی سٹریس یا کسی اور معاملے کا انکشاف نہیں کرتی ہے۔ بالوں میں ان کا دستیاب ہونا پہلی بار ظاہر ہوا ہے۔ تازہ تحقیق کے تحت بالوں کے ٹیسٹ ایک بڑے معلوماتی پیمانے کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عاطف بلوچ