بالی کا آتش فشاں پھٹنے والا ہے، ماہرین
29 ستمبر 2017ماہرین برکانیات کے مطابق انڈونیشیا کے بالی جزیرے پر واقع کوہ آکونگ کا آتش فشاں گزشتہ کئی دنوں سے مسلسل خطرے کی علامت بنا ہوا ہے اور اب وہ پھٹنے کے عین قریب ہے۔ جمعے کے روز حکومتی ماہر برکانیات گیڈے ساؤنتکا کا مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’گزشتہ تین دنوں سے پہاڑ کے دہانے میں دراڑیں پڑتی جا رہی ہیں۔ یہ اس بات کی علامت ہیں کہ یہ آتش فشاں پھٹنے کے بالکل قریب ہے۔‘‘
تاہم ساؤنتکا کا یہ بھی کہنا تھا کہ تمام تر جدید ٹیکنالوجی کے باوجود یہ نہیں بتایا جا سکتا کہ یہ کس وقت پھٹ سکتا ہے۔ بائیس ستمبر کے بعد اس آتش فشاں سے ملنے والے ارتعاشی سِگنلز میں اضافہ ہو گیا تھا اور تب ہی حکومت نے اس حوالے سے تمام اداروں اور مقامی آبادی کو الرٹ کر دیا تھا۔
انڈونیشیا کے مقامی میڈیا کے مطابق کوہ آگونگ کے مضافات میں رہنے والے ایک لاکھ پینتیس ہزار افراد کو سرکاری عمارتوں، اسپورٹ ہالز اور حکومتی کیمپوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
آتش فشانی پہاڑوں سے متعلق علم رکھنے والے ایک دوسرے ماہر کاسبانی کا جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پہاڑ کے دہانے پر دراڑیں لاوے کے اندرونی دباؤ کی وجہ سے پڑی ہیں، جو باہر نکلنا چاہتا ہے۔ کوہ آگونگ سے نکلنے والے دھواں اس پہاڑ کی چھوٹی سے پانچ سو میٹر بلندی تک پہنچ رہا ہے۔ کاسبانی کا کہنا تھا کہ یہ اس بات کی نشانی ہے کہ پہاڑ کے اندر موجود لاوے کے دباؤ میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، ’’ہمارے پاس موجود ڈیٹا سے معلوم ہوا ہے کہ دہانے میں ایک نئی دراڑ پیدا ہو چکی ہے۔‘‘
کوہ آگونگ تین ہزار اکتیس میٹر بلند ہے اور آخری مرتبہ یہ انیس سو تریسٹھ میں پھٹا تھا اور اس کے نتیجے میں بارہ سو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ انڈونیشیا میں ایک سو تیس متحرک آتش فشاں موجود ہیں۔