باویریا میں انتخابات، جرمن وزیر خزانہ کا جہاز اور چوہے
14 اکتوبر 2018سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے نائب سربراہ اور جرمنی کے وفاقی وزیر خزانہ اولاف شُلس بالی میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاس میں شریک جرمن وفد کی قیادت کر رہے تھے۔ ہفتہ تیرہ اکتوبر کے روز انہیں ’کونراڈ ایڈینوئر‘ نامی سرکاری جہاز میں اپنے وفد کے ہمراہ جرمنی واپس لوٹنا تھا۔
جرمن وزیر کو اس وقت شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب ان کے علم میں لایا گیا کہ جہاز پرواز نہیں بھر پائے گا۔ اس کی وجہ یہ بنی کہ جہاز میں چوہے گھس گئے تھے۔ چوہوں کی پیدا کردہ اس پریشانی نے ہر مشکل میں ٹھنڈے مزاج رکھنے کی وجہ سے مشہور اولاف شُلس کو بھی شدید پریشان کر دیا۔
واپسی سے قبل وفاقی وزیر نے جرمنی کے وفاقی بینک کے سربراہ کے ساتھ آخری پریس کانفرنس کر کے اس اجلاس میں کیے گئے اہم فیصلوں سے آگاہ کرنا تھا۔ تاہم پریشانی میں انہوں نے اپنے وفد کے سینیئر اہلکاروں کے ساتھ مسافر پرواز کی ٹکٹیں بُک کرائیں اور وطن واپس روانہ ہو گئے۔
اپنی اس طرح واپسی کو وہ پریس کے علم میں نہیں لانا چاہتے تھے لیکن اس احتیاط میں وہ اپنی یوں اچانک واپسی کے بارے میں وفاقی بینک کے سربراہ تک کو بتانا بھول گئے۔ وفاقی بینک کے سربراہ کو ایک خالی کرسی کے ساتھ اکیلے ہی اجلاس کے اہم نکات پر گفتگو کرنا پڑی۔
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے نائب سربراہ اور وفاقی وزیر خزانہ اولاف شُلس بائیس گھنٹے کے طویل سفر کے بعد وطن واپس تو پہنچ گئے۔ لیکن ان کی یہ ’محنت‘ ان کی پارٹی کے لیے بہتر نتائج لانے میں ناکام رہی۔ ایس پی ڈی نے باویریا کے گزشتہ انتخابات میں بیس فیصد ووٹ حاصل کیے تھے اور اس مرتبہ وہ اس کے نصف ووٹ بھی نہ حاصل کر پائی۔
دوسری جانب یہ معاملہ پریس میں سامنے آنے کے بعد انہیں اپنے وفد کو بالی ہی میں چھوڑ کر وطن لوٹنے کے فیصلے پر تنقید کا بھی سامنا ہے۔
یہ امر بھی اہم ہے کہ چانسلر انگیلا میرکل کو بھی ایک مرتبہ ایسی ہی صورت حال کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم انہوں نے اپنے لیے الگ انتظام کرنے کی بجائے تمام وفد کے لیے پرواز کا انتظام ہونے تک انہی کے ساتھ رکنے کا فیصلہ کیا تھا۔
ش ح / ع ب / خبر رساں ادارے