براعظم ایشیا شدید طوفانوں اور سیلاب کی زد میں
23 ستمبر 2010رواں ہفتے شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں مختلف مقامات پر زمینی تودے گرنے کے واقعات رونما ہوئے ہیں اور ہزاروں مکانات کے ساتھ ساتھ سڑکیں اور ریلوے لائنیں بھی پانی میں بہہ گئی ہیں۔ جنوبی چین سے گزرنے والے فاناپی نامی طوفان کے باعث 33 افراد ہلاک جبکہ 42 لاپتہ ہیں۔ بھارت میں مون سون کی بارشوں کے باعث 65 افراد لقمہء اجل بنے ہیں جبکہ پاکستان میں منچھر جھیل کا حفاظتی بند ٹوٹنے سے ایک لاکھ افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔
چین میں تقریباً تمام ہلاکتیں گوآنگ ڈونگ کے علاقے میں ہوئی ہیں، جہاں فاناپی نامی طوفان کے باعث 78 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جانا پڑا۔ سنہوا نیوز ایجنسی نے مقامی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک ہزار چار سو کے قریب گھر تباہ ہو گئے ہیں۔ مالی نقصانات کا تخمینہ دو ارب یوآن لگایا گیا ہے۔ ماہرینِ موسمیات کا کہنا ہے کہ فاناپی انپے ساتھ طوفانی بارشیں لئے دَس کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے مغرب کی طرف بڑھ رہا ہے۔ گزشتہ اتوار کو جب یہ طوفان تائیوان کے جنوبی حصے سے ٹکرایا، تو اِس کی ہواؤں کی رفتار 220 کلومیٹر فی گھنٹہ تک تھی اور وہاں اِس کے نتیجے میں ہونے والے مالی نقصانات کا اندازہ تقریباً پانچ ارب تائیوانی ڈالرز لگایا گیا ہے۔
جنوبی کوریا میں رواں ہفتے بدھ کو بتایا گیا کہ وہاں ایک قومی تعطیل کے دوران دو افراد لاپتہ ہو گئے جبکہ ہزاروں مکانات زیرِ آب آ گئے۔ منگل کو دارالحکومت سیول کے کچھ حصوں میں تین سو ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ 1907ء سے وہاں بارش کا ریکارڈ رکھا جا رہا ہے اور اتنی شدید بارش کبھی بھی ریکارڈ نہیں کی گئی۔ گیارہ ہزار آٹھ سو افراد کو عبوری عرصے کے لئے اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔
شمالی بھارت میں مون سون کی شدید بارشوں کے نتیجے میں زمینی تودے گرنے اور سیلاب آ جانے سے کم از کم 65 افراد ہلاک ہو گئے۔ شمال کی پہاڑی ریاست اُتر آکھنڈ سب سے زیادہ متاثر ہوئی اور تین روز کے دوران یہ تمام ہلاکتیں وہیں ہوئیں۔ شمالی ریاست بہار میں بھی حالات دگرگوں ہیں، وہاں دریائے گندھک اپنے کناروں سے بہہ نکلا ہے، جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد بے گھر اور فصلیں اور مکانات تباہ ہو گئے ہیں۔ متاثرین کی اکثریت انتہائی غریب باشندوں پر مشتمل ہے۔
پاکستان میں، جہاں سیلاب کے باعث پہلے ہی کئی ملین انسان گھر بار سے محروم ہو چکے ہیں، جنوبی صوبہء سندھ میں واقع منچھر جھیل کا حفاظتی بند ٹوٹ جانے سے ایک لاکھ سے زیادہ انسانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا ہے۔ اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق پاکستان کی تاریخ کے بدترین سیلاب کے اکیس ملین متاثرین میں سے بارہ ملین کو ہنگامی بنیادوں پر اَشیائے خوراک کی ضرورت ہے۔
رپورٹ: امجد علی
ادارت: کشور مصطفی