برانڈنبرگ شہر کی ایک روایتی داستان
22 مئی 2013اس کی ظاہری بدحالی کی وجہ سےعلاقے کے بچےاس پرآوازیں کستے تھے۔ ان حالات سےتنگ آکر فرٹزبولمان نے اپنی کشتی کو شہر کی مشہور جھیلLake Beetz میں ڈبوکرخودکشی کر لی تھی۔
موت کے بعد خدا نے اسےجنت میں بھیج دیا۔ جہاں وہ زیادہ عرصہ نہیں رہا۔ وہاں اسےعیسائیوں کے عظیم پادری سینٹ پیٹرکی حجامت کی ذمہ داری سونپی گئی۔ لیکن حجامت بنانے کےدوران پادری پیٹر کے چہرے پر کئی زخم لگے، جس سے تنگ آکر پادری نے داڑھی بڑھانے کافیصلا کر لیا اور بولمان کودنیا میں لوگوں کی حجامت بنانے واپس بھیج دیا۔
برانڈنبرگ میں حجامت کا پیشہ بہت زیادہ مقبول نہیں ہے۔ یہ ہرمختلف دریاؤں اور جھیلوں کے درمیان میں واقع ہے۔ اسی لیےیہاں کے لوگوں میں آبی کھیل بہت مقبول ہیں۔ خاص طور پرتیراکی لوگوں کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس شہر کے آبادکاری کا آغاز تقریبا ایک ہزار سال پہلےشروع ہوا۔ پھر قرون وسطیٰ کےزمانے میں ان دریاؤں اورجھیلوں کے بیچ کئی چھوٹے شہر وجود میں آئے، جن میں برلن نامی ایک گاؤں بھی شامل تھا۔
تین حصوں میں تقسیم شدہ شہر
برانڈگبرگ دراصل مختلف دریاؤں اور جھیلوں کی موجودگی کی وجہ سے تین حصوں میں بٹا ہوا شہر ہے۔جن کو بالترتیب پراناشہر، نیا شہر اور جزیرہ کیتھڈرل کہا جاتا ہے۔ شہر کے مرکز میں جابجا تاریخی نشانیاں بکھری نظرآتی ہیں۔سابقہ مشرقی جرمنی کے کئی شہروں میں تاریخی عمارتوں کی تعمیرنوکا کام جاری وساری ہے۔ ان میں ایک برانڈنبرگ بھی ہے۔ شہر کے مرکز میں واقع بھورے رنگ کی رہائشی عمارتیں اشتراکی دور کی یادگار ہیں۔ مضبوط معشیت اور بیروزگاری کی گرتی ہوئی شرح کی وجہ سے یہاں کےلوگ خوشحال ہیں۔
شہر کے مرکز میں واقع عوامی باغ کی سیر سے یہاں کی رنگوں سےبھرپور زندگی کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے۔خاص طور پر موسم گرما میں ہرےبھرے درخت اور رنگ برنگے خوبصورت پھولوں کے درمیان لوگوں کی بڑی تعداد سیروتفریح کرتی اور دھوپ سینکتی نظر آتی ہے۔ یہاں پر لوہے، گاڑیاں، سائیکل اور کھلونے کی صنعتیں قائم ہونے کے باوجود شہر کی فضا صاف اور تازہ ہے۔ شہرکی صاف ستھری فضا کی ایک وجہ یہاں بڑی تعداد میں باغوں اور سبزے کے بڑے بڑے قطعوں کی موجودگی بھی ہے۔
برانڈنبرگ کا شمار جرمنی کے بڑے صنعتی شہروں میں ہوتا ہے۔ ماضی میں یہاں لوہےکے کئی پیداواری کارخانے تھے۔یہاں ایک صنعتی عجائب گھر بھی ہے۔ شہر کے مرکز میں ایستادہ فرٹز بولمان کا لافانی مجسمہ دکھائی دیتا ہے، جس میں وہ مچھلی کا شکار کرتے نظر آتے ہیں۔ یہ مجسمہ سیاحوں کےلئے خاص کشش رکھتا ہے۔