1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برسبین کے شہری بدترین قدرتی آفت سے خوفزدہ

12 جنوری 2011

آسٹریلوی ریاست کوئنزلینڈ میں تباہ کن سیلاب کے باعث گنجان آباد دارالحکومت برسبین میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/zwDJ
تصویر: AP

اسے گزشتہ 120 سال میں وہاں آنے والا بدترین سیلاب قرار دیا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں اب تک 20 ہلاکتوں کی تصدیق ہوچکی ہے۔ درجنوں افراد لاپتہ ہیں، جس کے سبب مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ موجود ہے۔

دریائے برسبین کے پشتے ٹوٹنے سے آس پاس کے ساڑھے چھ ہزار مکانات کے بہنے کا خدشہ ہے۔ شہری انتظامیہ کے سربراہ لارڈ میئر کیمپبل نیومین کا کہنا ہے، ’آج کا دن اہم ہے، کل بُرا دن ہوگا جبکہ جہاں تک مکینوں اور تاجروں کا تعلق ہے تو جمعرات تباہ کُن ہوگا۔‘

Flash-Galerie Australien Überschwemmungen Flut Auto
کوئنزلینڈ میں امدادی سرگرمیوں کا ایک منظرتصویر: AP

برسبین میں سیلاب کے بعد ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے۔

اس آفت کے نتیجے میں حالات مزید بگڑنے کے خدشے کے پیش نظر شہریوں نے راشن جمع کرنا شروع کر دیا ہے۔ نشیبی علاقوں سے لوگوں کو ہیلی کاپٹروں کی مدد سے محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔ کوئنزلینڈ کا تین چوتھائی حصہ زیر آب آچکا ہے جبکہ صرف منگل کو نو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

آسٹریلیا کی وزیر اعظم جولیا گیلارڈ نے اس صورت حال پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے تکلیف دِہ قرار دیا ہے۔

’لا نینا‘ موسمیاتی نظام کو اس تباہ کُن سیلاب کا سبب قرار دیا جارہا ہے، جو روایتی طور پر ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے شمال میں برفباری کا سبب بھی بنتا ہے۔ اُدھر سری لنکا بھی موسلا دھار بارش اور سیلاب کی زد میں ہے۔

بحرانی صورتحال سے نمٹنے کے مرکزی ادارے کے مطابق ملک کے مشرقی، وسطی اور شمالی خطوں میں ہزاروں افراد گھروں سے محروم ہوگئے ہیں۔ کولمبو حکام کے مطابق بارش کی شدت میں اضافے کے پیش نظر بری، بحری اور فضائی افواج سے مدد کی درخواست کردی گئی ہے۔

Sri Lanka Tamilen auf der Flucht
سیلاب نے سری لنکا میں بھی ہزاروں افراد کو بے گھر کر دیا ہےتصویر: AP

متاثرین کی مدد کے لیے 180 عارضی کیمپ قائم کردیے گئے ہیں، جہاں بے گھر ہونے والے لگ بھگ 70 ہزار افراد کو ٹھہرایا جاسکے گا۔ ہزاروں افراد اور بھی ایسے ہیں جنہیں سرکاری سکولوں میں ٹھہرایا گیا ہے یا جو اپنے عزیزوں کے پاس رہنے پر مجبور ہیں۔

موسم کی شدت یہاں یورپی ملک جرمنی میں بھی محسوس کی جارہی ہے۔ جرمنی میں درجہ حرارت بڑھنے کے باعث برف پگھلنے اور دریاؤں میں طغیانی کے باعث آنے والے سیلاب کے نتیجے میں کم از کم دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں