برسلز بم دھماکوں کی تحقیقات، سات افراد گرفتار
25 مارچ 2016بیلجیم کے وفاقی دفتر استغاثہ کے مطابق دارالحکومت برسلز اور اس کے مضافات میں چھاپہ مار کارروائیاں کرتے ہوئے گزشتہ شب چھ مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دوسری جانب بیلجیم کے سرکاری نشریاتی ادارے آر ٹی بی ایف نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعے کی صبح ایک ساتویں ملزم کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
داعش کے خودکش حملہ آوروں نے منگل کے روز برسلز ایئرپورٹ اور میٹرو ٹرین پر خونریز حملے کرتے ہوئے کم از کم اکتیس افراد کو ہلاک جبکہ تقریباﹰ دو سو ستر افراد کو زخمی کر دیا تھا۔ بیلجیم کے مقامی میڈیا کے مطابق جمعے کے روز اس مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے، جو ایئر پورٹ پر حملوں کے وقت دو خودکش بمباروں کے آگے چل رہا تھا اور اسے سکیورٹی کیمروں کی مدد سے پہچانا گیا ہے۔ تاہم پراسیکیوٹرز نے اس شخص کی گرفتاری کی تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ فی الحال اس بارے میں لاعلم ہیں کہ گزشتہ رات کن سات افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
دریں اثناء امریکی وزیر خارجہ جان کیری بھی آج برسلز پہنچ گئے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کیری اپنے اس دورے کے دوران بیلجیم کے وزیر اعظم اور بادشاہ فیلپے سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ آج ہی واشنگٹن روانہ ہونے سے قبل یورپی کمیشن کے سربراہ ژاں کلود یُنکر سے بھی ملیں گے۔ کیری کی اس دورے کا مقصد برسلز حکومت کو دہشت گردی کے خلاف واشنگٹن کے تعاون اور یکجہتی کا اظہار ہے۔ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق جان کیری دہشت گردانہ حملوں کی تحقیقات کے سلسلے میں برسلز حکام کو تعاون کی پیشکش بھی کریں گے۔
دوسری جانب فرانس نے ایک دہشت گردانہ نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے ایک فرانسیسی شہری کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ فرانسیسی وزیر داخلہ بیرنار کازینوو کے مطابق یہ شخص ایک دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ کازینوو نے گزشتہ شب دیر گئے ٹیلی وژن پر بتایا کہ اس گرفتاری سے ’’فرانس میں دہشت گردی کے ایک منصوبے کے بارے میں معلوم ہوا جو تکمیل کے انتہائی قریب‘‘ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ گرفتار شدہ فرانسیسی شہری مشتبہ طور پر اس منصوبے میں بہت اہم حد تک شریک تھا۔ یہ گرفتاری فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے شمالی علاقے میں کی گئی۔
دریں اثناء بیلجیم کے وزیر داخلہ اور وزیر انصاف نے برسلز حملوں کو روکنے میں ناکامی کی وجہ سے اپنے عہدوں سے مستعفی ہونے کی پیش کش کر دی ہے۔ قبل ازیں ترکی کا کہنا تھا کہ وہ برسلز کے حملہ آوروں سے متعلق پہلے ہی بیلجیم حکام کو آگاہ کر چکے تھے۔