برطانوی ملکہ الزبيتھ اور شوہر فلپ کی شادی کی 73ویں سالگرہ
20 نومبر 202094 سالہ ملکہ الزبیتھ اور 99 سالہ پرنس فلپ کی شادی دوسری عالمی جنگ کے اختتام کے صرف دو برس بعد 20 نومبر سن 1947 کو لندن کے ویسٹ منسٹر ایبے میں ہوئی تھی۔
بيس نومبر کو شادی کی سالگرہ کے موقع پر شاہی محل بکنگھم پیلیس کی جانب سے ایک تصویر جاری کی گئی جس میں ملکہ اپنے شوہر کے ساتھ مسکراتی ہوئی ان کارڈز کو دیکھ رہی ہیں جو ان کے پڑپوتے اور پڑپوتیوں شہزادہ جارج، شہزادی شارلوٹ اور شہزادہ لوئیس نے انہيں بھیجے ہیں۔
یہ تصویر ونڈسر محل میں اتاری گئی، جو مغربی لندن میں ملکہ الزبیتھ کی رہائش گاہ ہے اور جہاں یہ شاہی جوڑا لاک ڈاؤن کے دوران قیام پذير ہے۔
ملکہ الزبیتھ اس موقع پر ہیرے اور جواہرات سے مزین وہی زیورات پہنی ہوئی تھیں، جو انہوں نے اپنی شادی کے ابتدائی دنوں میں اور اپنے ہنی مون کے پہلے حصے کے دوران جنوبی انگلینڈ کے بروڈلینڈز میں تصویریں بنواتے وقت پہنے ہوئے تھے۔
ان دونوں کی پہلی ملاقات فلپ کی کزن یونان کی شہزادی میرینا کی الزبیتھ کے چچا ڈیوک آف کینٹ سے سن 1934 میں شادی کے دوران ہوئی تھی۔
فلپ کو اپنی مستقبل کی اہلیہ میں پہلی مرتبہ اس وقت دلچسپی پيدا ہوئی، جب وہ 13برس کی تھيں اور اپنے والدین کے ساتھ ڈارٹماؤتھ میں برطانیہ کے رائل نیول کالج گئی تھیں۔ وہاں فلپ کیڈٹ کے طور پر زیر تربیت تھے۔
شاہی امور پر نگاہ رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ الزبیتھ اور فلپ کی زندگی میں بھی ایک عام شادی شدہ جوڑے کی طرح بہت سے اتار چڑھاؤ آئے لیکن انہوں نے اپنے چار میں سے تین بچوں کی شادی شدہ زندگیوں میں کسی طرح کی مداخلت کرنے سے گریز کیا۔ ان تینوں کی شادیوں کا اختتام طلاق پر ہوا۔ جس میں سب سے زیادہ نمایاں ان کے سب سے بڑے بیٹے پرنس چارلس اور ان کی آنجہانی اہلیہ شہزادی ڈیانا کے تعلقات کا افسوس ناک انجام ہے۔
سن 1997میں اپنی شادی کی پچاسویں سالگرہ کے موقع پر ملکہ الزبیتھ نے اپنے شوہر کے بارے میں کہا تھا، ”وہ نہایت سادہ ہیں اور ان تمام برسوں میں انہوں نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا اور میری طاقت بنے رہے۔"
ج ا / ع س (روئٹرز)