برطانوی ملکہ کا بچپن میں ’نازی سلیوٹ‘ اسّی سال بعد متنازعہ
18 جولائی 2015یہ تاریخی ویڈیو آٹھ عشرے پہلے اس وقت بنائی گئی تھی، جب جرمنی میں نازی آمر رہنما اڈولف ہٹلر نے اقتدار سنبھال لیا تھا۔ آج ہفتہ اٹھارہ جولائی کے دن The Sun کے فرنٹ پیچ پر شائع ہونے والی اس تصویر میں ملکہ الزبتھ اپنے کبنے کے ساتھ دیکھی جا سکتی ہیں۔ اُس وقت ملکہ کی عمر تقریباﹰ سات برس تھی۔ ویڈیو سے لی گئی اس بلیک اینڈ وائٹ تصویر میں شہزادی الزبتھ کی والدہ بھی نازیوں کی طرح اپنے دائیں ہاتھ کو ایک مخصوص انداز میں ہوا میں لہراتے ہوئے دیکھی جا سکتی ہیں۔
بکنگھم پیلس کے ترجمان کی طرف سے آج ہی جاری کردہ ایک بیان میں 1933ء میں بنائی گئی ویڈیو سے لی گئی اس تصویر کی اشاعت پر مایوسی کا اظہار کیا گیا ہے۔ بیان کے مطابق، ’’یہ ایک مایوس کن امر ہے کہ آٹھ عشرے قبل بنائی گئی ایک فیملی ویڈیو میں سے نکالی گئی اس تصویر کا، جو بظاہر ملکہ الزبتھ کے ذاتی زندگی کی آرکائیوز میں سے حاصل کی گئی ہے، یوں غلط استعمال کیا گیا ہے۔‘‘
میڈیا نے شاہی خاندان کے ذرائع کے حوالے سے اصرار کیا ہے کہ جب یہ تصویر لی گئی تھی، اس دور میں مستقبل کی ملکہ الزبتھ ثانی انتہائی کم عمر تھیں اور انہیں’نازی سلیوٹ‘ کے بارے میں کچھ معلوم نہیں تھا۔ تاہم اس کے باوجود اس تصویر کی اشاعت اب 89 سالہ ملکہ الزبتھ کے لیے الجھن کا باعث بن سکتی ہے۔
عسکری امور کے مؤرخ جیمز ہالینڈ نے ’دا سن‘ کو بتایا کہ ماضی کی اس فیملی ویڈیو میں شاہی خاندان مذاق کر رہا تھا۔ انہوں نے کہا، ’’میرا نہیں خیال کہ تیس اور چالیس کے عشروں میں برطانیہ کا کوئی بھی بچہ ایسا رہا ہو گا، جس نے نازیوں کا مذاق اڑانے کے لیے ایسا سلیوٹ نہ کیا ہو۔‘‘
یہ تصویر بیس سیکنڈ دورانیے کی ایک ایسی بلیک اینڈ وائٹ فیملی ویڈیو سے لی گئی ہے، جو 1933ء یا 1934ء میں اُس وقت اسکاٹ لینڈ میں واقع شاہی خاندان کی بالمورل اسٹیٹ میں فلمائی گئی تھی۔ اس فلم میں شہزادی الزبتھ اپنی بہن شہزادی مارگریٹ اور والدہ کے ساتھ کھیل رہی ہیں جبکہ ان کے انکل اور مستقبل کے بادشاہ ایڈورڈ ہشتم بھی ان کے ساتھ ہیں، جو بظاہر ان بچیوں کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔
یہ امر اہم کہ کنگ ایڈورڈ ہشتم کے نازیوں کے ساتھ مبینہ روابط برطانیہ میں ابھی تک زیر بحث ہیں۔ کچھ تاریخ دان الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ اڈولف ہٹلر کی نازی حکومت سے ہمدردی رکھتے تھے۔
’دا سن‘ نے اس تصویر کی اشاعت کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے بادشاہ ایڈورڈ ہشتم کے مبینہ درپردہ تعصبات پر ایک نئی بحث کے لیے یہ تصویر شائع کی ہے۔ اس کثیر الاشاعت روزنامے کے مطابق، ’’ہم نے یہ جانتے ہوئے یہ امیج شائع کیا ہے کہ اس سے ہماری ملکہ، ان کی مرحومہ بہن اور والدہ کی شخصیت پر کوئی برا اثر نہیں پڑے گا۔‘‘