برطانیہ میں ای سگریٹ کی مقبولیت
14 ستمبر 2018انسداد تمباکو نوشی کے لیے کام کرنے والی ایک فلاحی تنظیم ( اے ایس ایچ) کی جانب سے کرائے گئے اس جائزے کے مطابق ای یا الیکٹرک سیگرٹس پینے والے نصف سے زائد افراد وہ ہیں، جنہوں نے عام سیگرٹس ترک کرنے کے بعد ویپس (Vapes) کا استعمال شروع کیا۔ اس جائزےسے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ تمباکو نوشی کرنے والے چالیس فیصد افراد اس عادت سے جان چھڑانے کی کوشش کرتے ہیں۔
برطانیہ میں صحت کے شعبے سے منسلک ماہرین کا کہنا ہے کہ ویپنگ یا ای سیگرٹس، تمباکو نوشی سے 95 فیصد کم نقصان دہ ہیں۔ تاہم بین الاقوامی سطح پر ماہرین کی اس بارے میں آراء ایک دوسرے سے مختلف ہے کہ ای سگریٹس نکوٹین تھیراپی کا متبادل ہو سکتی ہیں۔ ای سگریٹس یا ویپ میں تمباکو نہیں ہوتی لیکن ان میں مائع حالت میں نکوٹین شامل ہوتی ہے۔
اے ایس ایچ کی چیف ایگزیکیٹو ڈیبورا ایرنٹ کے مطابق اس جائزے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ برطانیہ میں تمباکو نوش افراد میں ای سیگرٹس کے بارے میں آگاہی بڑھتی جا رہی ہے اور اس وجہ سے وہ مضر صحت چیزوں سے دور ہوتے جار ہے ہیں۔
برطانیہ میں ویپس (Vapes) کی تعداد گزشتہ کچھ برسوں میں بہت تیزی سے بڑھی ہے۔2012ء میں ای سگریٹ کے شوقین افراد کی تعداد سات لاکھ کے لگ بھگ تھی جبکہ اب یہ تقریباً تیس لاکھ ہو چکی ہے۔