1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برف کے دور میں زندگی کے محافظ، آتش فشاں

افسر اعوان11 مارچ 2014

آتش فشاں پہاڑوں سے خارج ہونے والی بھاپ اور تپش نے پودوں اور جانوروں کی مختلف اقسام کو اس قابل بنایا کہ وہ ’آئس ایج‘ یا برفانی دور میں اپنا وجود برقرار رکھ سکے۔ یہ بات ایک نئی اسٹڈی سے سامنے آئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1BNSc
تصویر: Fotolia/alfotokunst

محققین کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے کہا ہے کہ ان کی طرف سے کی جانے والی ایک اسٹڈی سے اس راز کی توجیح میں مدد ملی ہے کہ برف کے دور میں جب ہر طرف برفانی گلیشیئرز موجود تھے تو جانوروں اور پودوں کی مختلف اقسام اپنا وجود برقرار رکھنے میں کس طرح کامیاب ہو سکیں۔ آتش فشاں پہاڑ اس شدید سرد دور میں ایسے جانداروں کے لیے ’زندگی کے نخلستان‘ ثابت ہوئے۔

آسٹریلیا کی نیشنل یونیورسٹی کے محقق اور اس تحقیق کے شریک سربراہ سیریدوین فریزر Ceridwen Fraser کے مطابق، ’’آتش فشانوں سے خارج ہونے والی بھاپ، گلیشیئرز کے اندر برف کو پگھلا کر وہاں غاریں بنا سکتی ہے جہاں کا درجہ حرارت باہر کے مقابلے میں کافی زیادہ ہو سکتا ہے۔‘‘

برف کے دور کے بارے میں محققین کا خیال ہے کہ اس میں بغیر برف کے شاید ہی دنیا کا کوئی خطہ موجود ہو
برف کے دور کے بارے میں محققین کا خیال ہے کہ اس میں بغیر برف کے شاید ہی دنیا کا کوئی خطہ موجود ہوتصویر: DW-TV

’’برف کے دور میں ایسے غار اور علاقے جہاں بھاپ موجود تھی، جانداروں کے لیے رہنے کے لیے محفوظ مقامات ثابت ہوئے ہوں گے۔‘‘ فریسر مزید کہتے ہیں، ’’ہم ماضی کی موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو مد نظر رکھتے ہوئے، انسانوں کی پیدا کردہ اور تیزی سے رونما ہونے والی موجودہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے طریقے تلاش کر سکتے ہیں۔‘‘

محققین کی اس ٹیم نے قطب جنوبی سے ملنے والی مختلف طرح کی کائیوں اور کیڑے مکوڑوں سے متعلق ايسے لاکھوں ریکارڈز کا معائنہ کیا جو سینکڑوں ریسرچرز نے گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران جمع کیے تھے۔ ان ریکارڈز سے محققین کو معلوم ہوا کہ مختلف اقسام کے یہ جاندار آتش فشانوں کے قریب زیادہ تعداد میں تھے جبکہ آتش فشانوں سے کچھ دور کافی کم جاندار تھے۔

یہ اسٹڈی قطب جنوبی کے حوالے سے کی گئی ہے تاہم اس کے نتائج سائنسدانوں کو برفانی دور کے دیگر علاقوں میں اس دور کے دوران زندگی برقرار رہنے کے بارے میں جاننے میں مددگار ثابت ہوں گے۔ اس دور کے بارے میں محققین کا خیال ہے کہ اس میں بغیر برف کے شاید ہی دنیا کا کوئی خطہ موجود ہو۔

قطب جنوبی کے علاقے میں کم از کم 16 ایسے آتش فشاں موجود ہیں جو گزشتہ 20 ہزار برس قبل سے فعال ہیں۔ دنیا میں سب سے زیادہ تعداد میں اِن ورٹیبریٹ یا غیر فقاریہ جانداروں کی اقسام اسی علاقے میں پائی گئی ہیں۔ ورٹیبریٹس ایسے جانداروں کو کہا جاتا ہے جن میں ریڑھ کی ہڈی نہیں ہوتی۔