برلسکونی کا دماغ پوٹن کے سر میں، ماسکو کے ایک تھیٹرمیں پوٹن پر ہونے والا طنز
1 مارچ 2012’برلُس پوٹن‘ دراصل ایک معروف اطالوی ڈرامہ نویس اور طنز و مزاح کے خاکے ترتیب دینے والے ’ڈاریو فو‘ کے شاہکار L,anomalo Bicafelo کے شاہکار پر تیار کیا گیا ہے۔ تاہم اس میں بڑے طریقے سے روسی سیاست، خاص طور سے پوٹن کی پالیسیوں اور روس کے سیاسی منظر نامے پر ابھرنے والے نئے سین کو پیش کیا گیا ہے۔
’برلُس پوٹن‘ کو مارچ میں ہونے والے انتخابات سے پہلے ہی اسٹیج پر پیش کیا گیا ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ پوٹن ان انتخابات میں دوبارہ صدر بننے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ یہ پلے دراصل روس کے اندر ہونے والی چہ مگوئیوں سے متاثر ہو کر تیار کیا گیا ہے جس میں روسی لیڈر کی نجی زندگی کے بارے میں تقریباً ہر اُس موضوع کو شامل کیا گیا ہے جس پر اب تک بات کر شجر ممنوعہ سمجھا جاتا تھا۔۔
اس پلے کو ایک نہایت دلچسپ تصور کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے۔ مرکزی خیال اس کا یہ ہے کہ ایک حادثے کے بعد اگر سابق اطالوی وزیر اعظم اور پوٹن کے دوست سلویو برلسکونی کا نصف دماغ پیوند کاری کے ذریعے روس کے طاقتور سیاست دان پوٹن کے سر میں لگا دیا جائے تو کیا ہو۔
ماسکو میں گزشتہ جمعے کو سخت سردی اور برفباری کے باوجود سیاہ رنگ سے پینٹ ہوئے اُس زیر زمین تھیئٹر کے باہر شائقین کی لمبی قطار متواتر دو مرتبہ ہونے والے اس کھیل کو دیکھنے کی منتظر تھی۔ یہ تھیٹر سخت چوٹ کرنے والے سیاسی پلیز کے لیے مشہور ہے۔ اس کے گزشتہ شو کے ٹکٹس پہلے ہی سے بک چُکے تھے۔ ہدایت کار Vavara Fear کا کہنا ہے، ’’غالباﹰ اس پلے کے پروڈیوسر کا یہ ایک خواب تھا۔ اس پلے میں محض دو کردار اور ایک دیوانی سی دلچسپی شامل ہے۔‘‘
کھیل کا پلا ٹ یہ ہے کہ ایک حملے میں برلسکونی مارے گئے ہیں اور پوٹن زخمی ہیں جس کی وجہ سے برلسکونی کے دماغ کے نصف حصے کو پوٹن کے سر میں پیوند کاری کے ذریعے منتقل کر دیا جاتا ہے۔ پھر ہوتا یہ ہے کہ پوٹن روسی پارلیمان کے سامنے انتہائی لبرل ہونے کا مظاہرہ کرنے لگتے ہیں اور ایک ایسا منظر سامنے آتا ہے جو اس سے پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔ یہاں تک ہوتا ہے کہ پوٹن پارلیمان میں معافی مانگتے ہیں۔ تاہم کچھ ہی دیر میں منظر بالکل ہی پلٹ جاتا ہے کیونکہ پوٹن پر پٹھوں کو مضبوط بنانے والے کیمیکل ’بوٹوکس‘ کا اثر شروع ہو جاتا ہے۔ جسے پوٹن کثرت سے استعمال کرتے ہیں۔
رپورٹ: کشور مصطفیٰ
ادارت: افسر اعوان