برلن: دوسری عالمی جنگ کا ایک بم ناکارہ بنا دیا گیا
4 اپریل 2013بدھ کے روز اس بم کو ناکارہ بنانے کے عمل کے دوران قریبی علاقے کو خالی کرایا گیا، جب کہ ٹرین سروس کو خاصی دیر کے لیے بند کیا گیا۔ برلن پولیس کے ترجمان نے اس واقعے کے حوالے سے بتایا کہ برآمد ہونے والے اس بم میں نصب دھماکا خیز سوویت فیوز کا ہٹایا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہائیڈر شٹراسے نامی سٹرک سے برآمد کیا جانے والا یہ سو کلوگرام وزنی بم برلن کے مرکزی ٹرین اسٹیشن سے ڈیڑھ کلومیٹر دور سے ملا ، جب کہ جرمن پارلیمان اور چانسلر آفس سمیت وفاقی حکومت کی متعدد اہم عمارات بھی اس سے زیادہ فاصلے پر نہیں ہیں۔
یہ بم ایک نئی ریلوے لائن کے لیے تعمیراتی کام کے دوران منگل کو نظر آیا تھا۔ اس بم کے ناکارہ بنانے کے عمل کے دوران بدھ کی صبح سے ریجنل اور طویل فاصلے والی تقریبا 50 ٹرینیوں کو دیگر سمتوں میں موڑ دیا گیا۔ اس کے علاوہ برلن کے ضلع شپنڈاؤ کی طرف جانے والی سٹرک پر ٹریفک بھی روک دی گئی تھی۔ اس دوران بم ڈسپوزل ماہرین نے اس بم کو ناکارہ بنایا۔ اس تمام عمل کے دوران برلن کا مرکزی ٹرین اسٹیشن کھلا رہا اور S-Bahn سروس متاثر نہیں ہوئی۔
پولیس کے مطابق اس موقع پر بم کے آس پاس کا تقریبا چار سو میٹر کا علاقہ خالی کرایا گیا تھا۔ جب کہ بدھ کی شام مقامی رہائشی اپنے اپنے گھروں کو واپس لوٹنا شروع ہو گئے۔
خیال رہے کہ دوسری عالمی جنگ میں جرمنی پر اتحادی افواج کی جانب سے گرائے گئے بموں میں سے نہ پھٹنے والے درجنوں بم اب بھی ہر سال ملتے رہتے ہیں، جنہیں ناکارہ بنا کر یا کنٹرولڈ دھماکے کے ذریعے ختم کیا جاتا ہے۔
گزشتہ برس جنوبی جرمن شہر میونخ کے مرکز میں اسی طرح کا ایک 250 کلوگرام وزنی بم پھٹنے کے نتیجے میں درجنوں مکانات کو نقصان پہنچا تھا جب کہ کئی دکانیں تباہ ہو گئی تھیں۔
(at/ab (dpa