برلن میں مشتبہ حملے کی عالمی سطح پر مذمت
20 دسمبر 2016فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ نے اپنے پیغام میں کہا، ’’اس سانحے نے پورے یورپ کو غمزدہ کر دیا ہے، اس مشکل گھڑی میں فرانس جرمنی کے ساتھ ہے۔‘‘ فرانسیسی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے کے بعد فرانس نے کرسمس مارکیٹوں کی سکیورٹی بڑھا دی ہے۔
گزشتہ روز برلن کی کرسمس مارکیٹ میں ٹرک پر سوار مشتبہ حملہ آور نے مارکیٹ میں کئی افراد کو ٹرک تلے روند ڈالا تھا۔ اس مشتبہ حملے میں بارہ افراد کے ہلاک اور 48 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے۔ ان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے،’’ پاکستانی عوام اس دکھ کی گھڑی میں جرمن عوام کے ساتھ ہیں۔ دہشت گردی ہم سب کی مشترکہ دشمن ہے اور دنیا کو متحد ہو کر اس کے خلاف لڑنا ہوگا۔‘‘
اس برس فرانس کے شہر نیس میں بھی اسی طرح کا ایک دہشت گردانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں 86 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ نیس کے میئر نے برلن حملے کے حوالے سے کہا،’’ بالکل ویسا ہی حملہ، بالکل ویسا ہی اندھا تشدد، خوش لوگوں کے لیے وہی نفرت۔‘‘
یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلود ینکر نے جرمنی سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی ہمدردیاں تمام متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا،’’ زیادہ دکھ کی بات یہ ہے کہ یہ افراد کرسمس تہوار سے قبل خوشیاں منا رہے تھے جو کہ لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے۔‘‘
یورپی ملک اٹلی کے وزیر اعظم نے اپنے بیان میں کہا،’’ کرسمس کے موقع پر جرمنی میں اس افسوس ناک واقعے پر ہم جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور جرمن عوام کے ساتھ ہیں۔‘‘
امریکا نے بھی جرمنی میں اس ہولناک واقعے کی مذمت کی ہے۔ وائٹ ہاؤس نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا،’’ وہ تمام لوگ جو ہمارے معاشروں کے لیے خطرہ ہیں ہم ان کے خلاف متحد ہو کر کھڑے ہیں۔‘‘