1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سے جیل منتقلی کی درخواست منظور

8 مئی 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم کی اہلیہ کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔ حکومت نے توشہ خانہ کیس میں سزا یافتہ بشریٰ بی بی کو سکیورٹی وجوہات کی بنا پر بنی گالہ میں نظر بند کر رکھا تھا۔

https://p.dw.com/p/4fc8p
حکومت کی طرف سے سکیورٹی خدشات کی بنا پر بشریٰ بی بی کو بنی گالہ میں ان کے گھر پر نظربند رکھا گیا
حکومت کی طرف سے سکیورٹی خدشات کی بنا پر بشریٰ بی بی کو بنی گالہ میں ان کے گھر پر نظربند رکھا گیاتصویر: Anjum Naveed/AP Photo/picture alliance

 اسلام آباد ہائی کورٹ نے بدھ کو سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ کی طرف سے گھر سے جیل منتقل کیے جانے کی درخواست منظور کر لی ہے۔

حکومت کی طرف سے سکیورٹی خدشات کی بنا پر بشریٰ بی بی کو بنی گالہ میں ان کے گھر پر نظربند رکھا گیا تھا۔ جنوری میں غیر قانونی طور پر سرکاری تحائف فروخت کرنے کے الزامات سے متعلق توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کو سزا سنائے جانے کے بعد سے بشریٰ بی بی بنی گالہ میں اپنے گھر پر نظر بند تھیں۔

عمران خان نے بھی الزام عائد کیا تھا کہ ان کی اہلیہ کو بنی گالہ میں کھانے میں زہر دیا جا رہا ہے
عمران خان نے بھی الزام عائد کیا تھا کہ ان کی اہلیہ کو بنی گالہ میں کھانے میں زہر دیا جا رہا ہےتصویر: Arif AliAFP

انہوں نے جیل کی بجائے گھر میں اپنی نظر بندی کو چیلنج کر رکھا تھا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اس مقدے کا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے گزشتہ ہفتے فریقین کے دلائل سننے کے بعد بشریٰ بی بی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف نے ایک بیان میں کہا کہ بشری بی بی کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دیا گیا ہے، جہاں ان کے ستر سالہ شوہر اور سابق وزیر اعظم عمران خان  اپنی 14 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے مطابق بشریٰ بی بی نے گھر میں حکام کی طرف سے زہر ملا کھانا فراہم کرنے کی شکایت کی تھی۔ عمران خان نے بھی الزام عائد کیا تھا کہ ان کی اہلیہ کو بنی گالہ میں کھانے میں زہر دیا جا رہا ہے تاہم عدالتی حکم پر ان دونوں کے میڈیکل ٹیسٹ کروائے گئے اور جیل حکام کے مطابق عمران خان اور بشریٰ بی بی کے معائنے کی رپورٹس درست ہیں اور ان میں کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں۔

 ش ر⁄ ک م (روئٹرز)

بشریٰ بی بی کے ممکنہ سرکاری دورے سفارتی مشکلات کا باعث؟